رسائی کے لنکس

ایران پر امریکی دباؤ میں اضافہ


ایران پر امریکی دباؤ میں اضافہ
ایران پر امریکی دباؤ میں اضافہ

اِن الزامات کے بعد کہ واشنگٹن میں سعودی عرب کے سفیر کو ہلاک کرنے کے مبینہ منصوبے میں ایران کا ہاتھ تھا، امریکی کانگریس نے ایران کے خلاف پابندیاں سخت کرنے کی کوشش شروع کر دی ہے۔

ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے امریکہ کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے ارکان حرکت میں آ گئے ہیں ۔

کانگریس مین کرس سمتھ کہتے ہیں کہ حال ہی میں امریکہ میں سعودی سفیر کو ہلاک کرنے اور سعودی عرب اور ایران کے سفارت خانوں پر بم حملے کرنے کے جو منصوبے ناکام بنائے گئے ہیں ان سے ظاہر ہے کہ کم پابندیاں کام نہیں کر رہیں۔

اس ہفتے ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے کہا تھا کہ موجودہ پابندیوں سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

بدھ کو امریکی ایوان زیریں کی کمیٹی برائے امور خارجہ نے ایک ایسے وسیع قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت ایران کے معاشی، پٹرولیم اور ایٹمی مفادات کے خلاف پابندیاں سخت کی جائیں گی۔ اس قانون میں ایران کی سیکورٹی فورسز کو تنہا کرنے اور ملک میں حکومت مخالف مظاہرین کی تنظیمی اور ابلاغ کی استعداد بڑھانے کی کوشش کی جائے گی۔

ڈیموکریٹ کانگریس مین ہاورڈ برمن کہتے ہیں کہ ایٹمی گھڑی رات کے بارہ بجا رہی ہے۔ ہم اب کنارے پر نہیں رہ سکتے۔ ہمیں اب اپنی پابندیوں کو بھی اتنا ہی سخت کرنا ہوگا جتنا ایران کا ایٹمی پروگرام بے لگام ہے۔

اوباما انتظامیہ نے ایران پر دباؤ بڑھانے کی حمایت کی ہے۔ مگر ساتھ ہی یہ امید بھی ظاہر کی ہے کہ ایران کے مشکوک ایٹمی پروگرام کو ختم کرنے کے لیے کثیر فریقی مذاکرات کامیاب ہوں گے۔ ایران کسی غیر ملکی کو ہلاک کرنے کے منصوبے کی تردید کرتا ہے اور کہتا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام پر امن مقاصد کے لیے ہے۔

XS
SM
MD
LG