رسائی کے لنکس

ایران: غیر ملکی اداروں سے تعاون کے الزم میں درجنوں صحافی گرفتار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اطلاعات کے مطابق ان صحافیوں کا مبینہ طور پر’’انقلاب کے مخالف‘‘ میڈیا سے تعلق ہے۔ تہران غیر ملکی میڈیا گروپ سے تعاون کرنے والوں کے لیے اکثر یہ اصطلاح استعمال کرتا ہے۔

ایران نے درجنوں صحافیوں کو گرفتار کیا ہے جن پر فارسی زبان کے غیر ملکی نشریاتی اداروں کے ساتھ تعاون کا الزام ہے، جو بظاہر ذرائع ابلاغ پر منظم کریک ڈاؤن معلوم ہوتا ہے۔

ایران کے ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ حراست میں لیے گئے صحافی پانچ روزناموں یا ہفتہ روزہ سمیت چھ مختلف خبر رساں اداروں کے لیے کام کرتے تھے۔

اطلاعات کے مطابق ان صحافیوں کا مبینہ طور پر’’انقلاب کے مخالف‘‘ میڈیا سے تعلق ہے۔ تہران غیر ملکی میڈیا گروپ سے تعاون کرنے والوں کے لیے اکثر یہ اصطلاح استعمال کرتا ہے۔

لیکن ایران کے وزیر ثقافت کا کہنا ہے کہ ان صحافیوں پر الزامات کا تعلق ان کی ذرائع ابلاغ کی سرگرمیوں کے بارے میں نہیں۔ بعض زیرحراست صحافیوں نے حزب مخالف کے ایک اہم رہنما اور سابق صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی سے ملاقات کی تھی۔

وائس آف امریکہ کے نگران خودمختار ادارے براڈ کاسٹنگ بورڈ آف گورنرز نے ایک بیان میں ایران میں میڈیا کو درپیش خطرات بشمول صحافیوں کے اہل خانہ کو ڈرانے، دھمکانے، انٹرنیٹ پر کڑی نگرانی کے علاوہ ریڈیو اور ٹی وی کی نشریاتی سگنلز کو روکنے جیسے اقدامات پر شدید تنقید کی ہے۔

صحافیوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس‘ کے مطابق ترکی اور چین کے علاوہ ایران صحافیوں کو قید کرنے کے حوالے سے دنیا کے خطرناک ترین ملک ہیں۔
XS
SM
MD
LG