رسائی کے لنکس

ایران کوبات چیت پررضامند ہونے کا آخری موقع میسر آرہا ہے: امریکہ


بوشہر
بوشہر

جمعرات کے دِن، امریکی صدر براک اوباما نے ٹیلی فون پر روسی صدر دِمتری مددیو سےگفتگو کی۔ دونوں رہنماؤں نے ایران کے جوہری مسئلے پر تبادلہٴ خیال کیا اور اِس بات پر اتفاق کیا کہ نئی پابندیوں پر یکساں مؤقف کے حصول کی خاطرسلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان اور جرمنی اپنی کوششوں کو آگے بڑھائیں

امریکی محکمہٴ خارجہ نے کہا ہے کہ برازیل کے صدر کا ایران کا دورہ، ایران کے لیے اقوامِ متحدہ کی پابندیوں سے بچنے کا آخری موقع ہوگا۔

محکمہٴ خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے، جِنھوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی، بتایا کہ رواں ہفتے کے اواخر میں صدر لوئیز اِناشیو دا سِلوا، کا تہران کا دورہ حکومتِ ایران کے لیے مذاکرات کی طرف لوٹ آنے کے حوالے سے شاید بہترین آخری موقع ہو۔

ایران کو قائل کرنے کی کوشش میں، دونوں برازیل اور ترکی کو ملوث کیا گیا ہے، تاکہ ایران اُس معاہدے کو تسلیم کرلے جِس کے تحت وہ کم افزودہ یورینیم مزید عمل کے لیے بیرونِ ملک بھیجے گا، تاکہ اُسے اونچی سطح کے یورینیم میں تبدیل کیا جاسکے اور وہ طبی تحقیق کے ری ایکٹر کے ایندھن کے طور پر استعمال ہو سکے۔

لیکن اعلیٰ عہدے دار نے ایران پر الزام عائد کیا کہ وہ برازیل اور ترکی کے ممالک کو استعمال کرتے ہوئے ملمع سازی پر مبنی تعاون کی طرف بڑھ رہا ہے، جِس کا مقصد اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے قدغنوں کے چوتھے دور کی منظوری کی امریکی کوششوں کو نقصان پہنچانے کی مہم چلانا ہے۔

جمعرات کے روز، امریکی صدر براک اوباما نے ٹیلی فون پر روسی صدر دِمتری مددیو سے گفتگو کی۔

دونوں رہنماؤں نے ایران کے جوہری مسئلے پر تبادلہٴ خیال کیا، اور اِس بات پر اتفاق کیا کہ نئی پابندیوں پر یکساں مؤقف کے حصول کے لیے سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان اور جرمنی اپنی کوششیں آگے بڑھائیں۔

برازیل کے صدر، دو روزہ دورے پر، اتوار کو تہران پہنچنے والے ہیں۔ وہ کہہ چکے ہیں کہ وہ مزید قدغنوں کے مخالف ہیں۔ اُنھوں نے یہ دلیل دی ہے کہ ایسا اقدام غیر مؤثر ثابت ہوگا۔

محکمہٴ خارجہ کے ترجمان، پی جے کراٴلی نے کہا کہ امریکہ برازیلی صدر کے دورے کا خیر مقدم کرتے ہوئے یہ سوال اُٹھایاہے آیا اِس کا کوئی کارآمد نتیجہ برآمد ہو گا۔

امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن نے جمعرات کے دِن ترکی کے وزیرِ خارجہ احمد داؤد اوگلو سے ٹیلی فون پر گفتگو کی، اور استفسار کیا کہ جوہری ہتھیاروں کے پروگرام پر بین الاقوامی تشویش کے ضمن میں ایران کی طرف سے معاملے کو حل کرنے کے کوئی آثارسامنے نہیں آرہے ہیں۔

کراؤلی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ امریکہ توقع رکھتا ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں قرارداد کا نیا مسودہ سلامتی کونسل میں پیش ہو جائے گا۔

XS
SM
MD
LG