رسائی کے لنکس

ایران جوہری تنازعہ:ترکی میں بات چیت کے لئے تیار


ایران جوہری تنازعہ:ترکی میں بات چیت کے لئے تیار
ایران جوہری تنازعہ:ترکی میں بات چیت کے لئے تیار

ایرانی وزیر خارجہ منوچہر موتکی نے اتوار کو تہران میں ذرائع ابلاغ کے نمائیندوں کو بتایا کہ ایران ترکی کے اعلیٰ حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور توقع ہے کہ مذاکرات کے لئے وقت اور ایجنڈا جلد طے کر لیا جائے گا۔

ایران کے وزیر خارجہ منوچہر موتکی نے اس مرتبہ اپنے جوہری پروگرام کے معاملے پر بات چیت کے نئے دور کےترکی میں ہونے کی توقع ظاہر کی ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے اتوار کو تہران میں ذرائع ابلاغ کے نمائیندوں کو بتایا کہ ایران ترکی کے اعلیٰ حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور توقع ہے کہ مذاکرات کے لئے وقت اور ایجنڈا جلد طے کر لیا جائے گا۔

اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے پانچ اراکین اور جرمنی کوشش کر رہے ہیں کہ ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں ایک سال سے تعطل کا شکار مذاکرات بحال کئے جا سکیں۔

حال ہی میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے 15 نومبر سے ویانا میں تین روزہ اجلاس کی تجویز پیش کی تھی مگر ایران نے باقاعدہ طور پراس تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔ مغربی ممالک کے حکام ویانا کی کانفرنس کے ذریعے ایک سال پہلے کے مجوزہ منصوبے پر بات چیت کی شروع کرنے کی امید لگائے ہوئے ہیں جس کے مطابق ایران اگر اپنا افزود شدہ یورینیم ملک سے باہر بھیج دیتا ہے تو اس کے بدلے اسے رسرچ ری ایکٹر کے لئے ایندھن مہیا کیا جائے گا۔

ایران نے پہلے تو اس تجویز کو قبول کیا تھا مگر بعد میں اس سے منحرف ہو گیا۔ اس سال مئی میں ایران نے ترکی اور برازیل کی طرف سے پیش کئے جانے والے ایک منصوبے پر اتفاق کیا تھا۔

سیکیورٹی کونسل نے یورینیم کی افزودگی نہ روکنے کی وجہ سے ایران پر چار قسم کی پابندیاں لگا رکھی ہیں۔ امریکہ اور مغربی ممالک ایران پر الزام لگاتے ہیں کہ اس کا جوہری پروگرام ایٹمی ہتھیار بنانے کے لئے ہے مگر ایران کا اصرار ہے کہ اس کا پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے۔

XS
SM
MD
LG