رسائی کے لنکس

سلامتی کونسل نے ایران کے خلاف نئی تعزیرات منظورکرلیں


سلامتی کونسل کے ارکان ایران پر پابندیوں پر ووٹ دیتے ہوئے
سلامتی کونسل کے ارکان ایران پر پابندیوں پر ووٹ دیتے ہوئے

سلامتی کونسل کے 15ارکان میں سے 12نے اِن پابندیوں کے حق میں ووٹ دیا۔ برازیل اور ترکی نےمخالفت میں ووٹ دیا، اورلبنان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا

ایران کے متنازع جوہری پروگرام کے سلسلے میں اقوام ِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے اُس کے خلاف چوتھے مرحلے کی پابندیوں کی منظوری دے دی ہے۔

بدھ کے روز سلامتی کونسل کے 15ارکان میں سے 12نے اِن پابندیوں کے حق میں ووٹ دیا۔ برازیل اور ترکی نےمخالفت میں ووٹ دیا، اورلبنان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

پابندیوں سے متعلق قرارداد میں ایران کی جوہری اور بیلسٹک میزائل بنانے کی سرگرمیوں میں منسلک افراد اور گروپوں کے خلاف جن میں پاسدارانِ انقلاب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے جہازرانی کے ادارے شامل ہیں مالیاتی پابندیاں اور سفر پر پابندی شامل ہے۔

اِس اقدام میں ایران کے خلاف اقوامِ متحدہ کی طرف سے ہتھیاروں پر لگی ہوئی بندش کو وسعت دینا اور ایرانی بینکاری کے شعبے کو ہدف بنانا بھی شامل ہے۔

ایران نے فوری طور پر اِس اقدام کو مسترد کیا ہے۔ وزارتِ خارجہ کے ترجمان رمین مہمان پرست نے ایرانی ٹیلی ویژن پر اپنا ردِ عمل بیان کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد غلط اقدام ہے اور یہ اُن کے ملک کے جوہری پروگرام کے بارے میں معاملات کو پیچیدہ کردے گی۔

اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر سوزن رائیس نے کہا کہ یہ پابندیاں ایرانی لوگوں کے خلاف نہیں ہیں لیکن ایسی حکومت کے جوہری عزائم کے خلاف ہیں جس نے مزید تنہائی کا راستہ اختیار کیا ۔

برازیل کے سفیر نے کہا کہ تعزیرات مؤثر طریقہ کار نہیں اور اِن کے باعث ایرانی عوام مصائب کا شکار ہوں گے۔ اُنھوں نے کہا کہ اِن پابندیوں کی وجہ سے برازیل کے توسط سے کیا گیا معاہدہ خطرے میں پڑ جائے گا جِس میں ری ایکٹر کے ایندھن کے بدلے ایران اپنا کچھ یورینیم ترکی کو بھیجے گا۔

دونوں ملکوں کے نمائندوں نے بدھ کے روز اِس بات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا کہ منصوبے پر امریکہ، روس اور فرانس نے بدھ کی ووٹنگ سے چند گھنٹے پیشتر ہی اس منصوبے کے بارے میں باضابطہ رد عمل کا اظہار کیا۔

اِس سے پیشتر، ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے متنبہ کیا کہ نئی پابندیوں سے ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے بارے میں عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات سے متعلق ایران نے جس رضامندی کا اظہار کر رکھا ہے وہ ختم ہو سکتی ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ نئی پابندیوں سے متعلق قرارداد کی کوئی قدرو قیمت نہیں اور اُسے، بقول اُن کے، ایک استعمال شدہ رومال کی طرح ردی کی ٹوکری کی نذر کر دینا چاہیئے۔

امریکی صدر براک اوباما کا کہنا ہے کہ اِس قرارداد سے ایران کے خلاف سخت ترین پابندیاں عائد ہوتی ہیں جو اِس سے پہلے نہیں لگائی گئی تھیں۔ تاہم، اُنھوں نے کہا کہ پابندیوں سے سفارت کاری کا دروازہ بند نہیں ہوتا۔

ووٹنگ کے بعد ایک امریکی بیان میں کہا گیا ہے کہ اس قرارداد کے بعد تہران کی جانب سے حساس جوہری سرگرمیوں کو روکنے کے لیے بین الاقوامی برادری سے سرکشی پر ایرانی قیادت کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

امریکہ اور اُس کے حلیف ایران پرجوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کرنے کا الزام لگاتے ہیں ۔ ایران کا کہنا ہے کہ اُس کا جوہری پروگرام پُر امن مقاصد کے لیے ہے۔

XS
SM
MD
LG