رسائی کے لنکس

عراق جنگ کے خاتمے کا باقائدہ اعلان


امریکی نائب صدر جو بائیڈن (بائیں) اور امریکی وزیرِ دفاع رابرٹ گیٹس
امریکی نائب صدر جو بائیڈن (بائیں) اور امریکی وزیرِ دفاع رابرٹ گیٹس

بدھ کے روز امریکہ نےعراق میں سرکاری طور پر جنگی کارروائیوں کے خاتمے اور ‘طلوعِ نو’ کے نام سے عبوری کارروائی کے باضابطہ آغازکا اعلان کیا۔

اِس سلسلے میں بغداد میں ایک تقریب منعقد ہوئی جِس میں درجنوں فوجی اہل کار، اعلیٰ عہدے دار اورعراقی رہنما موجود تھے۔ اِس موقعے پر امریکی نائب صدر جو بائیڈن اور وزیرِ دفاع رابرٹ گیٹس نے کمان کی باضابطہ تبدیلی کی تقریب کی صدارت کی۔

تقریب میں امریکہ اور عراق کے جھنڈوں کوساتھ ساتھ اُس محل کے اوپر لہرایا گیا جِس پر کبھی عراقی آمر صدام حسین کا قبضہ تھا۔

بائیڈن نے کہا کہ دونوں ممالک مشترکہ جدوجہد اور بیش بہا قربانیوں کے بندھن میں بندھے ہوئے ہیں۔ اُنھوں نے عراقیوں کو یقین دلایا کہ امریکہ عراق کی سلامتی کی پاسداری کرنے میں پُر عزم ہے اوراِس بات کی نشاندہی کی کہ عراق کے اقتدارِ اعلیٰ اور استحکام کے لیے امریکہ سویلین اور سفارتی کوششوں کو فروغ دے گا۔

تقریب میں عراق کے اعلیٰ کمانڈر کے طور پر لیفٹیننٹ جنرل لاؤڈ آسٹن نے جنرل ریمنڈ اوڈیرنو کی جگہ لی، جو عراق میں 50000فوجیوں کے نگراں ہوں گے۔ ‘طلوعِ نو’ نامی کارروائی کا مقصد عراقی سکیورٹی فورسز کو مشورہ دینا اوراُن کی اعانت کرنا ہے ، اب جب کہ وہ ملک کو تحفظ دینے کی مکمل ذمہ داری سنبھال رہی ہے۔

امریکی صدر براک اوباما نے منگل کی رات ٹیلیویژن پر قوم سے خطاب میں عراق میں امریکی جنگی مشن کے خاتمے کا اعلان کیا۔

اُنھوں نے کہا کہ یہ آگے قدم بڑھانے کا وقت ہے، جب سکیورٹی کی اولیں ذمہ داری عراقی عوام کے سر ہے۔ اُنھوں نے 2011ء کے اواخر تک عراق سے ساری امریکی فوج ہٹالینے کا عہد کیا۔

XS
SM
MD
LG