رسائی کے لنکس

بغداد کےجنوب میں اجتماعی قبرسے 300لاشیں برآمد


اجتماعی قبر
اجتماعی قبر

عراقی وزارت نے بتایا کہ لگتا ہے کہ ہلاک شدگان کا تعلق کرد نسل سے ہےجنھیں 1987ء میں اُس وقت کے عراقی لیڈر صدام حسین کی فوج نے ہلاک کیا تھا۔ حکام نے بتایا کہ اِن باقیات کو فورینسک تجزیے کے لیے نجف کے جنوبی شہر کی ایک تنصیب کی طرف منتقل کیا جائے گا

عراقی حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت بغداد کے جنوب میں پچھلے ماہ ایک اجتماعی قبر دریافت ہوئی ہے جہاں سے تقریباً 300لاشوں کی باقیات کا پتا چلا ہے۔

’وائس آف امریکہ‘ کی کرد سروس کے ایک رپورٹرنے بدھ کے روز عراقی قانون سازوں پر مشتمل ایک وفد کے ہمراہ دیوانیہ نامی عراقی قصبےکے قریب واقع اِس قبر کو دیکھا۔ وہ کہتے ہیں کہ عراقی حکام نے بتایا کہ چھ جولائی کو دریافت ہونے والی اِس قبر کو کھودنے پر اِس سے تقریباً 300لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

اِس سے قبل، عراق کی انسانی حقوق سے متعلق وزارت نے اطلاع دی تھی کہ اِس مقام سے 222لاشیں کھودی جاچکی ہیں، جِس میں مرد، عورتوں اور بچوں کی لاشوں کی باقیات شامل ہیں۔

عراقی وزارت نے بتایا کہ لگتا ہے کہ ہلاک شدگان کا تعلق کرد نسل سے ہےجنھیں 1987ء میں اُس وقت کے عراقی لیڈر صدام حسین کی فوج نے ہلاک کیا تھا۔ حکام نے بتایا کہ اِن باقیات کو فورینسک تجزیے کے لیے نجف کے جنوبی شہر کی ایک تنصیب کی طرف منتقل کیا جائے گا۔

حقوقِ انسانی گروپوں کا کہنا ہے کہ اپنے 24سالہ دور میں عراق میں کردوں کی اقلیت اور شیعہ اکثریت کی خلاف صدام کی افواج کے کریک ڈاؤن کے دوران لاکھوں لوگ ہلاک کیے گئے، اور تشدد کے اِس دور کا اُس وقت خاتمہ ہوا جب 2003ء میں امریکہ کی قیادت میں امریکی فتح کے نتیجے میں ہوا۔

انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ ہلاک کیے گئے اِن لوگوں کو عراق بھر کی سینکڑوں اجتماعی قبروں میں دفن کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG