رسائی کے لنکس

مفرور عراقی نائب صدر کو سزائے موت سنا دی گئی


طارق الہاشمی
طارق الہاشمی

طارق الہاشمی نے اپنے خلاف مقدمے کی سماعت کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نوری المالکی پر الزام لگایا کہ وہ سیاسی دشمنی میں یہ کھیل کھیل رہے ہیں۔

عراق کے مفرور سنی نائب صدر نے ان کے خلاف مقدمہ چلا کر سزائے موت سنائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اس عمل کے سیاسی مقاصد تھے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ترکی سے وطن واپس نہیں آئیں گے جیسا کہ 30 روز کے اندر ان کی واپسی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

طارق الہاشمی نے اپنے خلاف مقدمے کی سماعت کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نوری المالکی پر الزام لگایا کہ وہ سیاسی دشمنی میں یہ کھیل کھیل رہے ہیں۔

دسمبر میں عراق کی شیعہ قیادت کی حکومت کی جانب سے اپنے خلاف دہشت گردی کے الزامات نائب صدر الہاشمی بھاگ کر ترکی چلے گئے تھے۔

اگر وہ بغداد واپس آتے ہیں تو ان کے خلاف دوبارہ مقدمہ چلایا جائے گا، لیکن ہاشمی نے واپسی سے انکار کردیا ہے اور ان کا کہناہے کہ انہیں وہاں کبھی بھی انصاف ملنے کی توقع نہیں ہے۔
ہاشمی کی حمایت کرنے والے سنی راہنماؤں نے مالکی کی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ شراکت اقتدار کے انتظامات سے انہیں الگ کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔

عدالت نے ہاشمی اور ان کے داماد کو ان کی عدم موجودگی میں ایک سیکیورٹی اہل کار اور ایک وکیل کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے الزام میں سزا سنائی ہے۔

مفرور نائب صدر اپنے خلاف الزامات کو مسترد کرچکے ہیں۔
XS
SM
MD
LG