رسائی کے لنکس

عراق: صوبہٴ انبار میں بم دھماکے، کم از کم 11 افراد ہلاک


ایسے میں جب بغداد میں سعودی شاہی خاندان کے خلاف ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے، وزیر اعظم حیدر العبادی نے حملہ آوروں کا پتا لگانے کا عہد کیا ہے، جن کے لیے اُن کا کہنا ہے کہ وہ قومی اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں

داعش کے شدت پسندوں نے پیر کے روز حدیثہ کے مغربی قصبے کے قرب و جوار میں عراقی فوج اور اُس کے حامی قبائلی لڑاکوں پر حملہ کیا۔ اہل کاروں نے بتایا ہے کہ حملے میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے۔

ایسو سی ایٹڈ پریس نے خبر دی ہے کہ اِن حملوں میں 30 فوجی زخمی ہوئے، جن میں خود کش کار حملہ اور سڑک کنارے نصب بم دھماکے شامل ہے۔

اِن حملوں سے ایک ہفتہ قبل، عراقی فوج، جسے امریکی قیادت والی فضائی کارروائی اور سنی قبائل کی مدد حاصل تھی، وسطی رمادی کے علاقے سے دولت اسلامیہ کو نکال باہر کیا۔ رمادی بڑے رقبے پر محیط صوبہٴ انبار کا دارالحکومت ہے، جس میں حدیثہ شامل ہے۔

داعش کے لڑاکوں کی محفوظ پناہ گاہیں اِس شہر کے مشرق اور شمال میں واقع ہیں، جہاں سے روزانہ عراقی فوجی محاذوں پر جوابی حملے ہوتے رہے ہیں، جن میں زیادہ تر کار بم حملے شامل ہیں۔

امریکہ اور اُس کے اتحادیوں نے اتوار کے روز عراق میں داعش کے شدت پسندوں کے خلاف 25 فضائی حملے کیے۔

مشترکہ ٹاسک فورس نے، جس کے تحت کارروائیاں کی جاتی ہیں، کہا ہے کہ یہ فضائی حملے عراق کے نو شہروں کے قریب کیے گئے، جن میں فلوجہ، کسک، موصل، رمادی اور سنجار شامل ہیں اور اِن میں شدت گروپ کے 10حربی دستوں کو نشانہ بنایا گیا۔
دریں اثنا، پیر کے روز وسطی عراق میں دو سنی مساجد پر دھماکے ہوئے، جب کہ سعودی عرب کی جانب سے معروف شیعہ عالم کو سزائے موت دیے جانے کے معاملے پر نیا فرقہ وارانہ ماحول برپہ ہے۔

ایسے میں جب بغداد میں سعودی شاہی خاندان کے خلاف ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے، وزیر اعظم حیدر العبادی نے حملہ آوروں کا پتا لگانے کا عہد کیا ہے، جن کے لیے اُن کا کہنا ہے کہ وہ قومی اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔

فوری طور پر اِن دھماکوں کی کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔

XS
SM
MD
LG