رسائی کے لنکس

داعش نے درجنوں قیدی ہلاک کر دیے: عراق سرکاری ٹی وی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

انبار صوبے کے گورنر صہیب الراوی کا کہنا ہے کہ رمادی کو آزاد کروانے کے لیے لڑائی جاری ہے اور ان کے بقول اس میں داعش کو شکست کا قومی امکان ہے۔

عراق کے سرکاری ٹی وی نے خبر دی ہے کہ داعش کے شدت پسندوں نے جمعرات کو سرحدی قصبے القائم میں درجنوں قیدیوں کو ہلاک کر دیا ہے اور بظاہر یہ حکومت کے اس دعوے کا ردعمل ہے کہ وہ جلد ہی صوبہ انبار کو قبضہ بھی بحال کروا لے گی۔

انبار کے ایک اعلیٰ قبائلی رہنما شیخ نعیم کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے قیدیوں کا تعلق چار مختلف عراقی قبائل سے تھا اور داعش نے ان پر عراقی سکیورٹی فورسز کی مدد کا الزام عائد کیا تھا۔

سرکاری فورسز صوبہ انبار کے مرکزی شہر رمادی کا قبضہ واپس لینے کے لیے بھی کوشاں ہیں جس کے وسیع حصے پر داعش نے تسلط قائم کر رکھا ہے۔

اخبار "الحیات" نے خبر دی کہ داعش کے عسکریت پسندوں نے سرکاری فوج کے متوقع حملے کے تناظر میں خود کو منظم کرنے کے لیے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ضلع سوجاریہ سے انخلا کیا ہے۔

انبار صوبے کے گورنر صہیب الراوی کا کہنا ہے کہ رمادی کو آزاد کروانے کے لیے لڑائی جاری ہے اور ان کے بقول اس میں داعش کو شکست کا قومی امکان ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مقامی رضا کاروں کو اسلحہ فراہم کر دیا گیا ہے اور 1500 جوان انبار کے دوسرے بڑے شہر فلوجا میں لڑائی کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔

رواں ہفتے انبار کے دورے کے موقع پر وزیراعظم حیدر العبادی کا کہنا تھا کہ تمام عراقی صوبے کا قبضہ بحال کرنے کے لیے لڑیں گے اور اس دوران کسی بھی فرقہ وارانہ تشدد اور لوٹ مار کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

بعض سنی سیاسی رہنما یہ الزام عائد کرچکے ہیں کہ شیعہ ملیشیا کے رضا کار تکریت میں سنی آبادی کو تشدد کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔ اس شہر کو دو ہفتے قبل عراقی فورسز نے داعش سے آزاد کروایا تھا۔

XS
SM
MD
LG