رسائی کے لنکس

کاسگ کا قتل ’اصل شیطانی‘ عمل: اوباما


عبدالرحمن کاسگ
عبدالرحمن کاسگ

بقول اُن کے، ’ایک دہشت گرد گروہ نے اصل شیطانی عمل سے، عبدا لرحمٰن کو ہم سے جدا کیا، جسے دنیا بجا طور پر سنگ دلی قرار دیتی ہے‘

امریکی صدر براک اوباما نے اتوار کے روز اس رپورٹ کی تصدیق کی کہ امریکی امدادی کارکن، عبد الرحمٰن کاسگ کا سر قلم کیا گیا۔ اُنھوں نے داعش کے ہاتھوں اِس ہلاکت کو ’اصل شیطانی‘ عمل قرار دیا۔

اُنھوں نے یہ بیان ایشیا کے دورے سے امریکہ واپس آتے ہوئے، اپنے خصوصی طیارے سے جاری کیا۔ بقول اُن کے،’ایک دہشت گرد گروہ نے اصل شیطانی عمل سے، عبدا لرحمٰن کو ہم سے جدا کیا، جسے دنیا بجا طور پر سنگ دلی قرار دیتی ہے‘۔

اس سے قبل موصولہ خبروں کے مطابق، دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں نے اتوار کو انٹرنیٹ پر جاری کی گئی ایک وڈیو میں کہا تھا کہ انھوں نے امریکی امدادی کارکن عبدالرحمن کاسگ کو قتل کر دیا ہے۔

امریکی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان برنڈٹ میہان کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں قتل کی اس مبینہ وڈیو کی "جلد از جلد" تصدیق کے لیے کام کر رہی ہیں۔

26 سالہ سابق امریکی فوجی کاسگ کو 13 ماہ قبل شام میں اس وقت شدت پسندوں نے یرغمال بنا لیا تھا جب وہ وہاں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کارروائیوں میں مصروف تھے۔

ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے شدت پسندوں کی قید میں ہی اسلام قبول کرتے ہوئے اپنا نام پیٹر سے تبدیل کر کے عبدالرحمن رکھ لیا تھا۔

ان کی والدہ پاولا کاسگ نے حال ہی میں این بی سی کے ایک ٹی وی پروگرام میں بتایا تھا کہ انھیں اپنے بیٹے کی ایک آڈیو ریکارڈنگ موصول ہوئی تھی جس میں وہ کہہ رہا ہے کہ اسے خدشہ ہے کہ اس کا وقت پورا ہو چکا ہے۔

اس وڈیو سے قبل دولت اسلامیہ نامی شدت پسند گروپ ایک امریکی رپورٹر جیمز فولی، ایک اسرائیلی نژاد امریکی صحافی اسٹیون سوٹلوف اور ایک برطانوی امدادی کارکن ڈیوڈ ہائنز کا سر قلم کرنے کی وڈیو جاری کر چکا ہے۔

XS
SM
MD
LG