رسائی کے لنکس

عراق: داعش کے ہاتھوں قتل ہونے والوں کی 72 اجتماعی قبروں کا انکشاف


سروان جلال (فائل)
سروان جلال (فائل)

شام میں، ’اے پی‘ نے 17 اجتماعی قبروں کے مقامات کا پتا لگایا ہے، جِن میں سے ایک میں ایک ہی قبیلے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی سینکڑوں لاشیں گرا دی گئیں۔ ہلاک شدگان کی مجموعی تعداد 5200 سے 15000 تک ہوسکتی ہے

خصوصی انٹرویوز، تصاویر اور تحقیق کی مدد سے ایسو سی ایٹڈ پریس نے داعش کے شدت پسندوں کے ہاتھوں قتل ہونے والوں کی 72 اجتماعی قبروں کا پتا لگایا ہے۔ اب تک کیا جانے والا یہ سب سے زیادہ مربوط جائزہ ہے، لیکن عین ممکن ہے کہ داعش کے پسپا ہونے پر ایسے مزید واقعات سے پردہ اٹھے۔

شام میں، ’اے پی‘ نے 17 اجتماعی قبروں کے مقامات کا پتا لگایا ہے، جِن میں سے ایک میں ایک ہی قبیلے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی سینکڑوں لاشیں گرا دی گئیں۔

ہلاک شدگان کی مجموعی تعداد 5200 سے 15000 تک ہوسکتی ہے۔

کھو دی گئی زمین کے اِن مقامات میں موصل کے قریب ’بدوش قیدخانے‘ کا مقام بھی شامل ہے، جہاں 600 سے زائد قیدی ہلاک ہوئے تھے۔ یہ بات سیٹلائٹ کی خصوصی تصاویر سے معلوم ہوتی ہے، جنھیں انٹیلی جنس کے ادارے،’ آل سورس انلائسز ‘سے حاصل کیا گیا ہے۔

معلوم ہوتا ہے کہ کم از کم ایک بار انصاف کے تقاضے پورے کیے گئے ہیں، یہ معاملہ ’کیمپ اسپائشر‘ کا جہاں تقریباً 1700 عراقی فوجیوں کو مشین گن کے گولے برسا کر ہلاک کیا گیا۔ اکیس اگست کو اِن لوگوں کی ہلاکت کی سزا کے طور پر 36 افراد کو موت کی سزا دی گئی تھی۔

XS
SM
MD
LG