رسائی کے لنکس

سانحہ اورلینڈو ، داعش کی جانب سے مکمل خاموشی


نائٹ کلب پر فائرنگ کے واقعے کے سلسلے میں ابھی تک اس قسم کو کوئی دعویٰ سامنے نہیں آیا۔ گزشتہ سال سین برنارڈینو کیلیفورنیا کے کمیونٹی سینٹر پر ایک شادی شدہ جوڑے کی جانب سے فائرنگ کے واقعے میں بھی ایسا ہوچکا ہے۔

اورلینڈو میں فائرنگ کے واقعے کے کئی گھنٹے گزرجانے کے باوجود داعش نے ابھی تک واقعے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔

گروپ کی جانب سے کسی بھی واقعے کے بعد عمومی طور پر ٹیلی گرام یا فون ایپ کے ذریعے ذمے داری لے لی جاتی ہے تاہم نائٹ کلب پر فائرنگ کے واقعے کے سلسلے میں ابھی تک اس قسم کو کوئی دعویٰ سامنے نہیں آیا ۔

گزشتہ سال سین برنارڈینو کیلیفورنیا کے کمیونٹی سینٹر پر ایک شادی شدہ جوڑے کی جانب سے فائرنگ کے واقعے میں بھی ایسا ہوچکا ہے۔اس سانحے میں 14 افراد ہلاک ہوئے تھے اور فوری طور پر اس واقعے کی ذمے داری بھی قبول کرلی گئی تھی۔

’نیویارک ٹائمز‘ کی ایک رپورٹ میں نائٹ کلب فائرنگ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اگر اورلینڈو حملہ دہشت گردی ہے تواس میں کوئی دورائے نہیں کیوں کہ واقعہ رمضان کے مہینے میں رونما ہوا ہے اور تو یہ وہ وقت ہے جب القاعدہ اور داعش یا اسلامک اسٹیٹ اس طرح کے حملوں کی ذمے داری قبول کرتی رہیہے اس یقین کے ساتھ کہ ایسے پرتشدد واقعات بعد از مرگ ان کے لئے سود مند ہوں گے ۔

گزشتہ ماہ داعش کے ترجمان ابو محمد العدنانی نے اپنی ایک تقریر میں ماہ رمضان کے دوران حملوں کی حمایت کی تھی ۔ یہ بات ایس آئی ٹی ای انٹیلی جنس گروپ کی جانب سے فراہم کردہ ترجمعے میں بھی کئکہی گئی ہے ۔

عدنانی نے یورپ اور امریکہ کو ہدف بنائے جانے کو ترجیح دی تھی۔ انہوں نے مغرب میں موجود اپنے ہمدردوں سے خطاب میں کہا تھا کہ اگر وہ فوجی تنصیابات تک نہیں پہنچ سکتے توان کی جانب سے شہریوں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات کی حوصلہ افزائی کی جائے گی ۔

XS
SM
MD
LG