رسائی کے لنکس

سابق افغان گورنر کی بازیابی کے لیے پاکستان فوری اقدامات کرے: افغانستان


فضل اللہ واحدی (فائل فوٹو)
فضل اللہ واحدی (فائل فوٹو)

اسلام آباد پولیس کے ایک عہدیدار نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کر کے سابق افغان گورنر فضل اللہ واحدی کی گمشدگی کے معاملے کی تفیش شروع کر دی گئی ہے۔

افغانستان کے ایک سابق گورنر سید فضل اللہ واحدی کو پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے جمعہ کی شام اغوا کیا گیا، جن کی تلاش کے لیے پولیس نے کارروائی شروع کر رکھی ہے۔

اُدھر افغانستان نے اپنے سابق گورنر فضل اللہ واحدی کے اغوا پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اسلام آباد پولیس کے ایک عہدیدار نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کر کے اس معاملے کی تفیش شروع کر دی گئی ہے۔

پولیس فضل اللہ واحدی کی تلاش میں مصروف ہے اور اسلام آباد و راولپنڈی سے باہر جانے والے راستوں کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔

فضل اللہ واحدی اپنے خاندان کے ہمراہ اسلام آباد میں تھے اور بتایا جاتا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے علاقے ایف سیون سے اُنھیں اغوا کیا گیا۔

افغانستان کی وزارت خارجہ سے ہفتہ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں ہرات کے سابق گورنر سید فضل اللہ واحدی کے اغوا پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی حکام پر زور دیا گیا کہ وہ اُن کی جلد بازیابی کے لیے کوشش کریں۔

وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ افغانستان چاہتا ہے کہ فضل اللہ واحدی کی بازیابی کے لیے پاکستان اپنی سکیورٹی ایجنسیوں کے ذریعے اغوا کاروں کی نشاندہی کے لیے ہرممکن، فوری اور سنجیدہ اقدام کرے۔

فضل اللہ واحدی کا شمار افغانستان کے بااثر سیاست دانوں میں ہوتا ہے اور اُن کے خاندان کا کہنا ہے کہ فضل اللہ واحدی کی کسی سے ذاتی دشمنی نہیں ہے۔

تاحال اُن کے لاپتا ہونے کے محرکات یا کسی تنظیم کی طرف سے اُن کے 'اغوا' کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔

کئی سالوں تک کنڑ کے گورنر رہنے کے بعد اُنھیں سابق صدر حامد کرزئی کے دور میں ہرات کا گورنر بنایا گیا۔

لیکن بعد میں اُنھیں اس عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

افغان صوبہ کنڑ پاکستان کی سرحد کے قریب واقع ہے جب کہ صوبہ ہرات کی سرحدیں ایران سے ملتی ہیں۔

XS
SM
MD
LG