رسائی کے لنکس

اسرائیل: فلسطینیوں کے لیے امدادی جہازوں کاقافلہ سیاسی ڈرامہ ہے


탈레반 무장 세력을 소탕하기 위해 파견된 파키스탄 군
탈레반 무장 세력을 소탕하기 위해 파견된 파키스탄 군

اسرائیلی حکومت کے ایک ترجمان نے فلسطینیوں کے لیے تعمیراتی اور دوسرا امدادی سامان لے جانے والے بحری جہازوں کے ایک قافلے کو سستی سیاسی ڈرامے بازی قرار دیا ہے۔

جمعرات کے روز حکومتی ترجمان مارک ریگو نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے لیے آٹھ بحری جہازوں پر سامان بھیجنے والی امدادی تنظیمیں اگرفی الواقع وہاں کے رہائشیوں کی خیر خواہی کی خواہش مند ہوتیں تو وہ ان تک انسانی ہمدردی کی امداد پہنچانے کے لیے مصر یا اسرائیل کی پیش کش قبول کرلیتیں۔

یہ جہاز یورپی بندرگاہوں اور ترکی سے روانہ ہوئے ہیں اوران کا رخ قبرص کے قریب واقع ایک علاقہ ہے۔ فلسطینیوں کے حامی سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ ان کا ارادہ وہاں اکھٹے ہونے کا ہے اورپھر وہ وہاں سے ہفتے کے روز غزہ کے لیے روزانہ ہوں گے۔

اسرائیل یہ کہہ چکاہے کہ وہ امدادی قافلے کو غزہ جانے کی اجازت نہیں دے گا، لیکن امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہ ان دھمکیوں کے باوجود اپنا سفر جاری رکھیں گے۔

اسرائیل نے جنوبی بندرگاہ اشداد میں حراستی خیمے اور سیکیورٹی کی جانچ پڑتال کے مرکز قائم کردیے ہیں تاکہ امدادی کارکنوں کے پہنچنے پر انہیں گرفتار کیا جاسکے اورجہازوں کی تلاشی لی جاسکے۔ اسرائیلی عہدے داوں نے کہاہے کہ اسرائیل امدادی کارکنوں کو اپنے ملکوں کو واپس بھیج دے گا اور اپنے سرحدی راستوں کے ذریعے امداد غزہ منتقل کردے گا۔

یہ بحری قافلہ اپنے ساتھ 10 ہزار ٹن امدادی سامان لارہاہے اوران پر سات سو سرگرم کارکن سوار ہیں جو اسرائیل کی جانب سے فلسطینی علاقے کی ناکہ بندی توڑنا چاہتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG