رسائی کے لنکس

،اسرائیلی حملے کے بعد تین پاکستانی خیریت سے ہیں،


طارق چودھری کے بقول، واقعے کے بعد طلعت حسین یا باقی پاکستانی دوستوں سے کسی طرح کا براہِ راست رابطہ نہیں ہوا۔

نجی ٹی وی چینل آج کے کنٹرولر نیوز، طارق چودھری نے بتایا ہے کہ‘ غیر مصدقہ اور غیر حتمی’ اطلاعات کے مطابق چینل کے ڈائریکٹر نیوز طلعت حسین اور دیگردو پاکستانی، جو غزہ کے لیےامدادی بحری بیڑے میں شامل تھے، خیریت سے ہیں۔

اُنھوں نے یہ بات وائس آف امریکہ کو ایک ٹیلی فون بات چیت میں بتائی۔

طارق چودھری کے بقول، واقعے کے بعد طلعت حسین یا باقی پاکستانی دوستوں سے کسی طرح کا براہِ راست رابطہ نہیں ہوا۔

اُنھوں نے بتایا کہ‘ آج ٹی وی نیوز’ کا طلعت حسین سے آخری باررابطہ پیر کو چھ بجے صبح ہوا تھا، جِس کے بعد سے سیٹلائیٹ فون رابطہ منقطع ہے، جب کہ دوسرے دو ساتھیوں سے بھی کوئی رابطہ نہیں ہے۔

آخری رابطے تک فلسطینیوں کے لیے امدادی کارواں پر اسرائیلی حملہ شروع نہیں ہوا تھا، لیکن طلعت حسین نے چینل کو بتایا تھا کہ اسرائیلی گن شپ ہیلی کاپٹر اور گن بوٹس بالکل اُن کے اِرد گِرد موجود ہیں، اور اُن کا یہی کہنا تھا کہ ‘کسی بھی وقت کوئی کارروائی ہو سکتی ہے۔’

طارق چودھری نے کہا کہ جو مختلف عرب صحافی یا غزہ کے خطے کےگِرد مختلف چینلز ہیں اُن سے رابطے پر ملنے والی جو غیر مصدقہ اطلاعات ہیں ، اُن میں جو اچھی خبر ہے وہ یہ کہ اُن کے خیریت سے نہ ہونے کی کوئی اطلاع بھی نہیں ہے، اور کچھ لوگوں کا کہنا ہےکہ جو لوگ خدانخواستہ اسرائیلیوں کا نشانہ بنے ہیں اُس میں کوئی پاکستانی شامل نہیں ہے۔

‘خدا کرے غیر مصدقہ اطلاعات مصدقہ ہوجائیں اور اُن کے بارے میں کوئی براہِ راست اطلاع ہمارے پاس آجائے۔’

اس سے قبل اطلاعات کے مطابق معروف پاکستانی صحافی اور آج ٹی وی چینل کے ڈائریکٹر نیوز طلعت حسین جوکہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے جانے والے بحری قافلے کا حصہ تھے، قافلے پر اسرائیلی حملے کے بعد لا پتہ ہیں۔طلعت حسین کی گمشدگی کے خلاف پاکستان میں صحافیوں نے مظاہرے کیے اور انکی جلد بازیابی کا مطالبہ کیا۔ تاہم ایک پاکستانی ٹی وی چینل دنیا کے مطابق طلعت حسین محفوظ ہیں۔ واشنگٹن میں پاکستان کے سفیر حسین حقانی نے پاکستان اور افغانستان کے لیے صدر اوباما کے خصوصی ایلچی رچرڈ ہالبروک سے اس واقعہ کے بارے میں بات چیت کی ہے۔

XS
SM
MD
LG