رسائی کے لنکس

امریکہ: خنجر زنی کی متعدد وارداتوں میں ملوث مشتبہ اسرائیلی شہری گرفتار


حکام کا کہنا ہے کہ اس کا زیادہ تر ہدف سیاہ فام خواتین بنیں، وہ حملہ کرنے سے قبل اپنے ہدف کے پاس جاکر اس سے کسی جگہ کا پتا یا کسی طرح کی مدد کی درخواست کرتا تھا۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ اس کے بعد وہ اسے چاقو گھونپ کر تیزی سے اپنی گاڑی میں سوار ہوکربھاگ جاتا تھا۔

امریکی عہدے داروں نے تل ابیب جانے والی پرواز پر سوار ہونے والے اس شخص کو حراست میں لیا ہے جس پرتین امریکی ریاستوں میں چاقو زنی کی 20 وارداتوں میں ملوث ہونے کاشبہ ہے۔

جمعرات کے روز قانون نافذ کرنے والے عہدے داروں نے اس کی شناخت الیاس ابوالعظم کے طورپر کی۔ ان کا کہنا ہے کہ اسے امریکہ کے جنوب مغربی شہر اٹلانٹا کے انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے بدھ کو دیرگئے گرفتار کیا گیا۔

وہ چاقو زنی کی سلسلے وار وارداتوں میں مطلوب ہے جن کا آغاز مئی میں مشی گن سے ہو تھا اور اس کے بعد یہ حملے مشرقی ریاست ورجینیا اور پھر مرکزی ریاست اوہائیو میں ہوئے تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس کا زیادہ تر ہدف سیاہ فام خواتین بنیں، وہ حملہ کرنے سے قبل اپنے ہدف کے پاس جاکر اس سے کسی جگہ کا پتا یا کسی طرح کی مدد کی درخواست کرتا تھا۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ اس کے بعد وہ اسے چاقو گھونپ کر تیزی سے اپنی گاڑی میں سوار ہوکربھاگ جاتا تھا۔

اس کے حملوں کا نشانہ بننے والوں میں سے پانچ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ابواعظم ایک اسرائیلی شہری ہے جو قانونی طور پر امریکہ میں رہ رہاتھا۔ اسرائیلی میڈیا نے کہا ہے کہ وہ ایک ایسے اسرائیلی پاسپورٹ پر سفر کررہاتھا جس کی معیاد ختم ہوچکی تھی۔

مشنی گن میں میڈیا کے ذرائع نے کہا کہ ہے ابوالعظم نے فلنٹ نامی شہر میں شراب کی ایک دکان پر مختصر مدت کے لیے ملازمت بھی کی تھی۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ اس کے ریاست ورجینیا میں بھی تعلقات تھے جہاں اس نے خنجر زنی کی وارداتیں کیں تھیں۔

XS
SM
MD
LG