رسائی کے لنکس

اٹلی: جوہری بجلی کی پیداواردوبارہ شروع کرنے کی تجویز مسترد


اٹلی میں ریفرنڈم کی تیاریاں
اٹلی میں ریفرنڈم کی تیاریاں

اطالوی وزیرِاعظم سلویو برلسکونی نے اٹلی میں جوہری بجلی گھروں کے دوبارہ آغاز اور حکومتی وزراء کو اپنے خلاف جاری مقدمات میں پیشی سے مستثنیٰ قرار دیے جانے کے متعلق ہونے والے ریفرنڈم میں اپنی شکست تسلیم کرلی ہے۔

اطالوی وزیرِ اعظم نے پیر کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان کی حکومت چاروں ریفرنڈم کے نتیجے میں سامنے آنے والے واضح موقف کو تسلیم کرتی ہے۔

اٹلی: جوہری بجلی کی پیداواردوبارہ شروع کرنے کی تجویز مسترد
اٹلی: جوہری بجلی کی پیداواردوبارہ شروع کرنے کی تجویز مسترد

حزبِ مخالف کی حمایت سے منعقد ہونے والے ان ریفرنڈمز میں سے دیگر دو ریفرنڈم اٹلی میں پانی فراہم کرنے والے اداروں کی نجکاری سے متعلق تھے۔

منگل کے روز جاری کیے گئے سرکاری نتائج کے مطابق جوہری بجلی گھروں سے متعلق ریفرنڈم میں 95 فی صد رائے دہندگان نے جوہری بجلی کی پیداوار کے دوبارہ آغاز کے منصوبہ کو رد کردیا ہے۔

حتمی نتائج کے مطابق ریفرنڈم میں ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 57 فی صد رہی جو ریفرنڈم کی قانونی حیثیت کیلیے درکار 50 فی صد سے زائد ہے۔

ریفرنڈم کے اختتام سے قبل ہی اطالوی وزیرِاعظم کا یہ بیان سامنے آگیا تھا کہ اٹلی کو "ممکنہ طور پر" جوہری بجلی کی دوبارہ پیداوار کے آغاز کے منصوبے کو خیرباد کہتے ہوئے دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی بجلی پر اپنی توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔

واضح رہے کہ 1987ء میں ایک ایسے ہی ریفرنڈم کے بعد اٹلی میں تمام جوہری بجلی گھر بند کردیے گئے تھے۔ وزیرِاعظم برلسکونی کی حکومت نے گزشتہ برس جوہری بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع کرنے کی تجویز پیش کی تھی تاہم رواں برس مارچ میں جاپان میں پیش آنے والے فوکوشیما بجلی گھر کے حادثے کے بعد مذکورہ منصوبے پر پیش رفت روک دی گئی تھی۔

حالیہ ریفرنڈمز میں عوام نے اس قانون کو بھی مسترد کردیا ہے جس کے تحت سرکاری وزراء کو اپنے خلاف جاری مقدمات میں عدالتوں کے روبرو پیشی سے استثنیٰ دیا گیا تھا۔

اطالوی وزیرِاعظم کی جماعت گزشتہ ماہ ہونے والے ریاستی انتخابات میں شکست کے بعد پہلے ہی خاصی مشکلات سے دوچار ہے۔ خود وزیرِاعظم برلسکونی کو اطالوی عدالتوں میں بدعنوانی کے کئی مقدمات کا سامنا ہے جبکہ ان کے خلاف ایک کم عمر لڑکی کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے کے الزام میں بھی ایک مقدمہ زیرِسماعت ہے۔

XS
SM
MD
LG