رسائی کے لنکس

جاپان: تباہ شدہ ایٹمی پلانٹ کی تابکاری کو روکنے کی کوششیں جاری


جاپان: تباہ شدہ ایٹمی پلانٹ کی تابکاری کو روکنے کی کوششیں جاری
جاپان: تباہ شدہ ایٹمی پلانٹ کی تابکاری کو روکنے کی کوششیں جاری

جاپان میں آنے والے حالیہ زلزلے اور سونامی سے تباہ شدہ 'فوکو شیما ڈائچی جوہری بجلی گھر' کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پلانٹ کے تباہ شدہ ری ایکٹر نمبر ایک پر نائٹروجن کے چھڑکاؤسے ری ایکٹر کو ٹھنڈا رکھنے میں کامیابی ہو رہی ہے۔

پلانٹ کا انتظام سنبھالنے والی کمپنی 'ٹوکیو الیکٹرک پاور' نے جمعرات کے روز جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نائٹروجن کے چھڑکاؤ سے ری ایکٹر کے گرد تعمیر کردہ کنکریٹ کی حفاظتی دیوار کے اندر پیدا ہونے والا دباؤ کم ہورہا ہے ۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ ری ایکٹر میں پیدا ہونے والے ہائیڈروجن کے شدید دباؤ سے دھماکےکا خطرہ تھا جس کے پیشِ نظر اسے ٹھنڈا کرنے کےلیے نائٹروجن کے استعمال کا فیصلہ کیا گیا۔ ری ایکٹر میں دھماکے کی صورت میں فضا اور ماحول میں بڑے پیمانے پر تابکاری پھیل سکتی تھی۔

واضح رہے کہ 'فوکوشیما بجلی گھر' کے دو ری ایکٹرز کو ڈھانپنے والی عمارات کی چھتیں پہلے ہی اس نوعیت کے دھماکوں سے تباہ ہوچکی ہیں۔

'ٹوکیو الیکٹرک کمپنی' کا کہنا ہے کہ اس نے پلانٹ کے ری ایکٹر نمبر دو اور تین پر بھی نائٹروجن کے چھڑکاؤ کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ان میں پیدا ہونے والے ہائیڈروجن کے دباؤکو معمول پر لایا جاسکے۔ تاہم کمپنی کے بقول نائٹروجن کے استعمال کا آغاز ری ایکٹر نمبر ایک سے اس لیے کیا گیا کہ اسے زلزلہ اور سونامی سے سب سے زیادہ نقصان پہنچا تھا جس کے باعث اس کی تباہی کے زیادہ امکانات تھے۔

دریں اثناء زلزلے کی تباہی سے بجلی گھر میں پیدا ہونے والے ایک شگاف کو پر کیے جانے کے بعد وہاں سے شدید تابکارپانی کااخراج مکمل طور پر رک گیا ہے جس کے بعد پلانٹ کے گرد واقع کھلے سمندر میں تابکاری کی شرح میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

سمندر کے تازہ تجزیے کے مطابق پلانٹ کے گرد موجود پانی میں تابکاری کی شرح اب بھی معمول سے ایک لاکھ 40 ہزار گنا زیادہ ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کھلے سمندر میں تابکاری کی یہ شرح معمول سے 75 لاکھ گنا زیادہ ریکارڈ کی گئی تھی۔

ادھر پلانٹ کے ارد گرد موجود دیہاتوں اور دیگر آبادیوں پر تابکاری کے ممکنہ اثرات جاپانی حکومت کےلیے خاصی پریشانی کا سبب بنے ہوئے ہیں اور ملکی کابینہ کے چیف سیکریٹری یوکیو ایڈانو نے عندیہ دیا ہے کہ حکومت کی جانب سے نزدیکی آبادیوں کو جاری کردہ کئی وارننگز پر نظر ثانی کی جاسکتی ہے۔

جمعرات کے روز صحافیوں سے گفتگو میں اعلیٰ جاپانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ حکومت 'فوکوشیما پلانٹ' کے 20 سے 30 کلومیٹر قطر کے اندر موجود آبادیوں کے رہائشیوں پر تابکاری کے ممکنہ طویل المدتی اثرات کا ایک بار پھر تجزیہ کرے گی۔

جاپانی حکومت نے پلانٹ کی تباہی کے فوری بعد انتہائی نزدیکی رہائشیوں کو علاقے سے باہر منتقل کردیا تھا۔ تاہم اردگرد کی آبادیوں کے باسیوں کو حتی الامکان گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

XS
SM
MD
LG