رسائی کے لنکس

جاپانی وزیراعظم کا متاثرہ علاقوں کا دورہ


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے جمعہ کو نیروبی میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ جوہر ی پلانٹ کی صورت حال بدستور ”تشویش ناک“ ہے۔ کارکن پلانٹ کو پہنچنے والے نقصان پر قابو پانے کی مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ بان کی مون نے کہا کہ اقوام متحدہ جوہری بحران پر قابو پانے کے لیے جاپان کے ساتھ قریبی تعاون اور تعمیر نو کی کوششوں میں مدد دینے کے لیے تیا رہے۔

جاپان کے وزیراعظم ناوٴتوکین نے ہفتے کو سونامی سے شدید متاثرہ علاقوں کا دور ہ کیا اور تابکاری کے اخراج والے علاقے میں کارکنوں سے ملاقات کے علاوہ 11 مارچ کواس تباہی کے باعث بے گھرہونے والے افراد سے بات چیت کی۔

ایک سکول جو ، اب بے گھر ہونے والے افرا دکو علاقے سے نکالنے کا مرکزبناہواہے ۔ وہاں موجود افراد کو وزیراعظم ناؤتو کین نے بتایا کہ بحالی کا عمل مکمل ہونے تک حکومت اُن کی مدد کرے گی۔

جاپانی وزیراعظم نے متاثرہ جوہری پلانٹ کے گرد قائم حفاظت ژون کے اندر بھی ایک گاؤں کو دورہ کیا ۔ اس علاقے میں امدادی ٹیموں نے ایک مرکزی دفتر بھی بنا رکھا ہے جو ، جوہری پلانٹ کے چھ ری ایکٹرز کو ٹھنڈا کرنے کے لیے ہنگامی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے جمعہ کو نیروبی میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ جوہر ی پلانٹ کی صورت حال بدستور ”تشویش ناک“ ہے۔ کارکن پلانٹ کو پہنچنے والے نقصان پر قابو پانے کی مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ بان کی مون نے کہا کہ اقوام متحدہ جوہری بحران پر قابو پانے کے لیے جاپان کے ساتھ قریبی تعاون اور تعمیر نو کی کوششوں میں مدد دینے کے لیے تیا رہے۔

دریں اثناء جمعہ کو ہزاروں جاپانی اور امریکی فوجیوں نے 11 مارچ کوآنے والے زلزلے اور اُس کے بعدسونامی میں لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے آخری کوشش شروع کر دی ہے جو تین دن تک جاری رہے گی۔ حکام نے اب تک 11 ہزار سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے جب کہ 16500 لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔

XS
SM
MD
LG