رسائی کے لنکس

جاپان: جوہری تنصیب میں ایک بار پھر تابکاری میں خطرناک اضافہ


جاپان: جوہری تنصیب میں ایک بار پھر تابکاری میں خطرناک اضافہ
جاپان: جوہری تنصیب میں ایک بار پھر تابکاری میں خطرناک اضافہ

حکام کے مطابق جوہری تنصیب سے تین سو میٹر دور تک بحرالکاہل میں تابکار آیوڈین کی نشان دہی ہوئی ہے۔ نیوکلیئر سیفٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ آدھا لیٹر پانی میں تابکاری کی شرح اُتنی ہی ہے جتنی کہ کوئی شخص سال بھر میں بغیر کسی خطرے کے سامنا کر سکتا ہے۔ تاہم حکام نے بتایا کہ بحر میں شامل ہو کر جلد ہی تابکاری کا اثر زائل ہو جائے گااور اس سے فوری طور پر آبی حیات اور سمندری غذا کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔

جاپان کے نقصان رسیدہ فوکوشیما جوہری بجلی گھر کے ایک ری ایکٹر میں تابکاری خطرناک حد تک بڑھ جانے کے بعد کارکنوں کو عمارت سے باہر نکال لیا گیا ہے۔

ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کے ایک ترجمان نے اتوار کے روز صحافیوں کو بتایا کہ ری ایکٹر دوم کی ٹربائین کے حصہ میں جمع ہونے والے پانی میں معمول سے ایک کروڑ گنا زیادہ تابکاری کی نشان دہی ہوئی۔

اس سے قبل جاپان کی نیوکلیئر سیفٹی ایجنسی نے کہا تھا کہ فوکوشیما پلانٹ کے قریب سمندری پانی میں تابکاری مقررہ درجے سے 1,850 گنا بڑھ گئی تھی، جب کہ ہفتہ کو یہ مقررہ درجے سے تقریباً 1,200 گنا زیادہ تھی۔

حکام کے مطابق جوہری تنصیب سے تین سو میٹر دور تک بحرالکاہل میں تابکار آیوڈین کی نشان دہی ہوئی ہے۔ نیوکلیئر سیفٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ آدھا لیٹر پانی میں تابکاری کی شرح اُتنی ہی ہے جتنی کہ کوئی شخص سال بھر میں بغیر کسی خطرے کے سامنا کر سکتا ہے۔

تاہم حکام نے بتایا کہ بحر میں شامل ہو کر جلد ہی تابکاری کا اثر زائل ہو جائے گااور اس سے فوری طور پر آبی حیات اور سمندری غذا کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔

گذشتہ ہفتے دارالحکومت ٹوکیو اور اس کے نواحی علاقوں میں سپلائی کیے جانے والے پانی کے علاوہ فوکوشیما جوہری بجلی گھر کے قریب علاقوں میں قائم فارمز سے حاصل ہونے والے دودھ اور سبزیوں میں تابکاری کی نشان دہی ہوئی تھی، جس کے بعد کئی ملکوں نے غذائی اشیا کی درآمد پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔

ہفتہ کو کارکنوں نے فوکوشیما پلانٹ کے متاثرہ حصہ میں سمندری پانی کی جگہ تازہ پانی گرانا شروع کیا تھا کیوں کہ حکام کو خدشہ تھا کہ کھارے پانی کے استعمال کی وجہ سے ناصرف پائپوں میں بلکہ فیول راڈز یعنی سلاخوں کی شکل میں جوہری ایندھن کے گرد ذرات کی تہہ بن رہی ہے۔

اس کام میں مدد کے لیے امریکی بحریہ تازہ پانی سے بھرے جہاز جاپان کی مشرقی ساحلی پٹی پر قائم جوہری پلانٹ کی جانب بھیج رہی ہے۔

جاپان کے وزیر اعظم ناؤ تو کان نے جمعہ کو کہا تھا کہ تنصیب کی صورت حال غیر یقینی ہے۔ اُنھوں نے کارکنوں کو اپنی جان خطرے میں ڈال کر ری ایکٹرز کو ٹھنڈا رکھنے کی کوشش کرنے پر اُن کا شکریہ بھی ادا کیا۔

جاپانی پولیس کے مطابق 11 مارچ کو آنے والے تباہ کن زلزلے اور سونامی کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 10,600 سے تجاوز کر گئی ہے جب کے مزید ساڑھے 16 ہزار سے زائد افراد تاحال لاپتا ہیں۔ تقریباً تین لاکھ افراد عارضی ٹھکانوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG