رسائی کے لنکس

تائیوان اور جاپان کے جزیروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

جاپان کے محکمہ موسمیات کے مطابق مقامی وقت کے مطابق دس بج کر تینتالیس منٹ پر اوکیناوا کے قریب آنے والے زلزلے کی گہرائی بہت کم تھی اور ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 6.8 بتائی جاتی ہے۔

پیر کو تائیوان اور جاپان کے جنوب میں واقع چھوٹے جزیروں میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ یہ جزیرے جاپان سے دور جنوب میں واقع ہیں۔

اس بات کی تصدیق زلزلے کی نگرانی کرنے والے سرکاری ادارے نے کی، جس کے بعد مختصر وقت کے لیے سونامی سے اٹھنے والی ایک میٹر بلند لہروں کا انتباہ بھی جاری کیا گیا۔

اس زلزلے سے جاپان اور تائیوان سے کسی جانی و مالی نقصان کی فوری اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے تاہم اس سے تائیوان کے دارالحکومت میں کئی سرکاری عمارتیں ہل کر رہ گئیں۔

جاپان کے موسمیاتی ادارے نے میاکوجیما سمیت اوکیناوا میں شامل کئی جزیروں میں سونامی سے پیدا ہونے والی ایک میڑ بلند سمندری لہروں کا انتباہ جاری کیا۔ تاہم اوکیناوا کے مرکزی جزیرے کے لیے کوئی انتباہ جاری نہیں کیا گیا ہے جہاں امریکی فوجی اڈے موجود ہیں۔

تاہم کچھ دیر کے بعد سونامی کے انتباہ کو واپس لے لیا گیا۔ جاپان کی سرکاری نشریاتی ادارے ’این ایچ کے‘ کے مطابق ابھی تک کسی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

جاپان کے محکمہ موسمیات کے مطابق مقامی وقت کے مطابق دس بج کر تینتالیس منٹ پراوکیناوا کے قریب آنے والے زلزلے کی گہرائی بہت کم تھی اور ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 6.8 بتائی جاتی ہے۔

جاپانی عہدیداورں کے مطابق اس زلزلے کا مرکز یوناگیونی جزیرے کے پاس تھا۔ تاہم تائیوان کے موسم کے مرکزی بیورو کے مطابق اس کا مرکز تائیوان کے مشرقی ساحل سے 75 کلومیٹر دور تھا اور اس کی گہرائی 17 کلومیٹر بتائی جاتی ہے۔

جبکہ امریکی جیالوجیکل سروے نے اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.6 بتائی ہے جس کا مرکز تائیوان کے ساحلی شہر سوآؤ سے 72 کلومیٹر جنوب مشرق میں تھا اور اس کی گہرائی 30 کلومیٹر بتائی گئی۔

مختلف اداروں کی طرف سے زلزلے کے متعلق اطلاعات میں تھوڑا بہت فرق ایک معمول کی بات ہے۔

بحر الکاہل میں قائم ’سونامی وارننگ سینٹر‘ کے مطابق اس زلزلے کے بعد سونامی کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

XS
SM
MD
LG