رسائی کے لنکس

جاپان: امریکی فوجی اڈے کی منتقلی کے حق میں عدالتی فیصلہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

جاپان اور امریکہ کی حکومتیں حفاظتی اقدام کے پیش نظر فیوتینما کے فضائی اڈے کو شہر کے ایک پر ہجوم وسطی علاقے سے کسی کم آبادی والے علاقے میں منتقل کرنا چاہتی تھیں۔

جاپان کی سپریم کورٹ نے امریکی فوجی اڈے کو اوکیناوا کے جزیرے میں کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کے حکومتی منصوبے کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔

یہ عدالتی فیصلہ ان لوگوں کے لیے دھچکا ہے جو اسے جزیرے سے فوجی اڈے کو مکمل طور پر ہٹانے چاہتے تھے۔

جاپان اور امریکہ کی حکومتیں حفاظتی اقدام کے پیش نظر فیوتینما کے فضائی اڈے کو ایک پر ہجوم شہر کے وسط سے کسی کم آبادی والے علاقے میں منتقل کرنا چاہتی تھیں۔

تاہم اوکیناوا جزیرے کے مکین فضائی اڈے کے باعث شور اور مبینہ جرائم اور حادثات کی بنا پر چاہتے تھے کہ اسے یکسر طور پرجزیرے سے باہر منتقل کیا جائے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ اوکیناوا کے گورنر تاکیشی اوناگا نے اپنے پیش رو دہیرو کازو کے اکتوبر 2015 کے حکم نامے کو منسوخ کر کے ایک "غیر قانونی" کام کیا، جس میں انہوں نے اڈے کی منتقلی کے لیے زمین کے بھرائی کی ہدایت کی تھی۔ عدالت نے یہ حکم نامہ بغیر کسی سماعت کی جاری کیا ہے۔

اوکیناوا بحیرہ جنوبی چین میں ایک نہایت اہم جگہ واقع ہے جہاں سے امریکی فوجی دستے پورے ایشیا میں کسی بھی ممکنہ تنازع کے رد عمل میں فوری کارروائی کر سکتے ہیں، دوسری عالمی جنگ کے خاتمے کے بعد سے یہاں امریکی فوجی تعینات رہے ہیں۔

رواں سال جون میں ایک مقامی خاتون کے قتل کے شبہے میں ایک امریکی شہری کے گرفتار ہونے کے بعد جاپانی شہریوں نے اس معاملے پر نکالے جانے والے ایک احتجاجی جلوس میں کتبے اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا " غصہ اپنی انتہا تک پہنچ گیا ہے۔"

اوناگا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "مجھے اس (فیصلے) سے سخت مایوسی ہوئی ہے اور (مجھے) تشویش ہے۔"

انہوں نے کہا کہ "ایک ایسے نئے اڈے کی تعمیر مقامی لوگوں کی اجازت کے بغیر تعمیر کرنا ناقابل قبول ہے۔"

واشنگٹن نے اس فیصلے کو سراہا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ "ہم جاپان کی سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں۔"

"امریکہ اور جاپان، فیوتینما کی منتقلی کے لیے لیلیشواب ہین کے علاقے اور ملحقہ پانیوں میں متبادل سہولت کی تعمیر کے بارے پر عزم ہیں۔"

امریکہ نے بدھ کو اس بات کا اعلان کیا کہ وہ اوکیناوا میں چار ہزار ہیکڑ کا جنگل کا علاقہ جاپان کو واپس کر رہے ہیں جو کہ تربیتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔

ٹوکیو میں امریکہ کے سفارت خانے نے کہا کہ گزشتہ 30 سالوں کے دوران اٹھایا جانے والا یہ سب سے بڑا اقدام ہے اور جسے منانے کے لیے بدھ کو ٹوکیو میں اور جمعرات کو اوکیناوا میں تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG