رسائی کے لنکس

’داعش کا گروپ پاکستان میں بعض عناصر کو استعمال کر سکتا ہے‘


فائل
فائل

یہ بات تجزیہ کاروں نے اردو سروس کے پروگرام جہاں رنگ میں بات کرتے ہوئے کہی۔ اُنھوں نے اس بات کی جانب بھی توجہ دلائی کہ سرکاری ایجنسیاں داعش کے عنصر کو یونہی نظرانداز نہیں کرسکتیں

بعض ممتاز تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ گرچہ پاکستان میں سرکاری ایجنسیاں دعویٰ کرتی ہیں کہ ملک میں داعش کا وجود نہیں ہے۔ تاہم، بعض ایسے عناصر موجود ہیں جن سے داعش کا گروپ فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

اردو سروس کے پروگرام ’جہاں رنگ‘ میں پاکستان کے معروف دفاعی تجزیہ کار، ریٹائرڈ جنرل طلعت مسعود اور لندن میں مقیم جنگی مطالعے کے ایک ماہر، سنگین شاہ نے میزبان اسد حسن کو بتایا کہ داعش کا گروپ عام طور پر لوگوں کے درمیان فرقہ وارانہ نسلی اور دوسرے اختلافات یا تعصبات سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتا ہے، اور بقول اُن کے، ’پاکستانی معاشرے میں ایسی غلط سوچ کا وجود پایا جاتا ہے‘۔

دونوں تجزیہ کاروں نے اس بات کی جانب بھی توجہ دلائی کہ سرکاری ایجنسیاں داعش کے عنصر کو یونہی نظرانداز نہیں کرسکتیں۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں داعش کی موجودگی کے کوئی آثار نہیں ہیں۔

تفصیل کے لیے درج ذیل آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:

داعش اور پاکستان کے موضوع پر جہاں رنگ پروگرام میں تجزیہ کاروں کی رائے
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:08 0:00

XS
SM
MD
LG