رسائی کے لنکس

قبطی مسیحیوں کا قتل، امریکہ، یورپی ملکوں کی شدید مذمت


السیسی قبطی مسیحی راہنماؤں سے ملاقات کرتے ہوئے
السیسی قبطی مسیحی راہنماؤں سے ملاقات کرتے ہوئے

مشترکہ بیان میں لیبیا میں قومی اتحاد کی حکومت کی تشکیل کی حمایت کی گئی ہے، اور کہا گیا ہے کہ دہشت گردی سے لیبیا کے تمام لوگ متاثر ہو رہے ہیں، اور یہ کہ، لیبیا کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کوئی واحد دھڑا نہیں کر سکتا

امریکہ، فرانس، اٹلی، جرمنی، اسپین اور برطانیہ نے لیبیا میں داعش کے ہاتھوں مصر کے شہری، 21 قبطی مسیحیوں کے سر قلم کرنے کے دہشتناک واقعے کے علاوہ لیبیا میں ہونے والی دہشت گردی کی تمام کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔

ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ لیبیا میں داعش سے وابستہ دہشت گردوں کی جانب سے اِس گھناؤنے قتل کا ارتکاب لیبیا میں تنازع کے سیاسی حل کی فوری ضرورت کی نشاندہی کرتا ہے، جِس کا جاری رہنا محض دہشت گرد گروہوں کو ہی فائدہ پہنچا سکتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی سے لیبیا کے تمام لوگ متاثر ہو رہے ہیں، اور یہ کہ، لیبیا کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کوئی واحد دھڑا نہیں کر سکتا۔

اقوام متحدہ کی قیادت میں قومی اتحاد کی حکومت قائم کرنے کے عمل سے متعلق، بیان میں اس توقع کا اظہار کیا گیا ہے کہ ایسے اقدام کے نتیجے میں لیبیا کو دہشت گرد خطرے سے نمٹنے اور شدت پسندی اور عدم استحکام سے نبردآزما ہونے میں مدد ملے گی، جو لیبیا کےعبوری سیاسی دور اور ترقی کی راہ میں حائل ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی برداری لیبیا کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اتحادی حکومت کی مکمل حمایت کرنے کے لیے تیار ہے۔

بیان میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے نمائندہٴخصوصی، برنارڈینو لیون کا نام لیا گیا ہے، جو آئندہ دِنوں کے دوران اجلاس بلانے والے ہیں، جِن میں قومی اتحادی حکومت کی تشکیل کے ضمن میں، لیبیا کے لیے مزید حمایت کے حصول کی کوششیں کی جائیں گی۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ لیبیا کے انقلاب کے چار برس بعد، وہ حلقے جو اِس عمل اور لیبیا کے جمہوری عبوری دور کی راہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں، اُنھیں جاری خلفشار اور انتہا پسندی کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ لیبیا کا عوام اور بین الاقوامی برادری، اِن حلقوں کو احتساب کے کٹہرے میں لانے کے لیے اقدام کرے گا۔

XS
SM
MD
LG