رسائی کے لنکس

ذیلی عدالتوں کے ججوں کے احتجاج میں شدت


ذیلی عدالتوں کے ججوں کے احتجاج میں شدت
ذیلی عدالتوں کے ججوں کے احتجاج میں شدت

فیصل آباد میں ایک وکیل نے سول جج کو تھپڑ مارنے کے مبینہ واقعہ پر ججوں کا احتجاج شدت اختیار کر گیا ہے۔

لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر ساجدبشیر نے وائس آف امریکہ کو بتایاکہ پنجاب کے مختلف اضلاع سے ججوں کے احتجاجاََ استعفے دینے یا طویل رخصت کی درخواستیں دینے سے متعلق انھیں جو اطلا عات ملی ہیں وہ باعث تشویش ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وکلاع کو عدلیہ کا احترام کرنا چاہیئے کیوں کہ ان کے بقول اس میں وکلاء کی بھی عزت ہے۔ ساجد بشیر نے کہا کہ یہ معاملہ پہلے ہی لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے اس لیے اب اس پر احتجاج درست نہیں۔

ساجد بشیر کا کہنا ہے کہ ایسے احتجاج سے سائلوں کی مشکلات کئی گنا ہ بڑھ جاتی ہیں۔ دریں اثنا لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے ججوں کے استعفے دینے یا طویل رخصت کی درخواستیں دینے کی تردید کی ہے اور اس بات کی بھی نفی کی ہے کہ ججوں نے کوئی ہڑتال کر رکھی ہے ۔

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے اس معاملے سے متعلق فیصل آباد کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی طرف سے بھیجے گئے ایک ریفرنس کی سماعت کے موقع پر کورٹ نوٹس کے باوجود عدالت میں حاضر نہ ہونے پرمبینہ طور پر تھپڑ مارنے والے وکیل لیاقت جاوید کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہوئے ہیں ۔

یاد رہے کہ 2003ء لاہور میں ایک سیشن جج اور وکلاء کا جھگڑا ہو ا تھا جس کے نتیجے میں لاہور کی ماتحت عدلیہ نے استعفے دے دیے تھے ۔ عدالت عالیہ نے استعفے منظور نہیں کیے تھے اور فریقین میں صلح کرا دی تھی۔

XS
SM
MD
LG