رسائی کے لنکس

کراچی کی کباڑی مارکیٹ میں فائرنگ، 12 افراد ہلاک


کراچی کی کباڑی مارکیٹ میں فائرنگ، 12 افراد ہلاک
کراچی کی کباڑی مارکیٹ میں فائرنگ، 12 افراد ہلاک

کراچی کے علاقے شیرشاہ کی کباڑی مارکیٹ میں نامعلوم افراد کی اندھا دھند فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 12 ہوگئی ہے۔ جبکہ واقعے کے بعد شہر کے دیگر علاقوں میں ہونے والی فائرنگ اور ہنگامہ آرائی میں مزید 4 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

شیر شاہ کے علاقہ میں واقع کباڑی مارکیٹ میں فائرنگ کا واقعہ مقامی وقت کے مطابق منگل کی شام چھ بجے پیش آیا۔پولیس اور عینی شاہدین کے مطابق مختلف موٹر سائیکلوں پر سوار چھ سے دس نامعلوم افراد اچانک کباڑی مارکیٹ میں داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ کردی جس میں کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ تمام دہشت گرد ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے اور وہ آٹھ سے دس منٹ تک فائرنگ کرنے کے بعد بآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

حکام کے مطابق فائرنگ میں ہلاک ہونے والوں میں سے 9 افراد کی لاشیں سول اسپتال اور 3 کی لاشیں عباسی شہید اسپتال لائی گئی ہیں جبکہ واقعے میں زخمی ہونے والے ڈیڑھ درجن کے قریب افراد شہر کے مختلف اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔

واقعے کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ گلستانِ جوہر کے علاقے میں ہونے والی فائرنگ سے 2 جبکہ گلشنِ اقبال بلاک 6 اور گارڈن میں ایک ایک فرد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ کٹی پہاڑی اور بلدیہ کے علاقوں میں فائرنگ سے تین افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ اور فائرنگ کے حالیہ واقعات کے بعد کراچی میں آج ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد مجموعی طور پر 22 ہوگئی ہے۔

ایس ایس پی لیاقت آباد نوید خواجہ کے مطابق واقعے میں مقامی ڈکیت اور بھتہ مافیا ملوث ہے۔ صحافیوں سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ کے کچھ دکانداروں نے مقامی مافیا کو بھتہ دینے سے انکار کیا تھا جس کے ردِ عمل میں یہ واقعہ پیش آیا۔

ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ انہیں شبہ ہے کہ واقعے میں ملوث افراد تاحال علاقے میں موجود ہیں۔ ان کے مطابق کباڑی مارکیٹ اور اس سے ملحقہ علاقہ اس وقت پولیس اور رینجرز کے گھیرے میں ہے اور کچھ علاقوں میں آپریشن کلین اپ کا آغاز کردیا گیا ہے۔

کراچی کی بیشتر قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں سے کامیابی حاصل کرنے والی حکومتی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے واقعے پر کل بروز بدھ یومِ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

ادھر اسلام آباد میں ایوانِ صدر کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر آصف علی زرداری نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وزیرِ اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے بھی واقعہ کے بعد گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان اور وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم کے کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔

کباڑی بازار کراچی کا پرانا علاقہ ہے جو ایک جانب سے لیاری اور دوسری جانب انڈسٹریل ایریا سائٹ سے ملا ہوا ہے۔ کباڑی بازار ایک تنگ گلی میں واقع ہے جہان پرانا سامان فروخت ہوتا ہے ۔ اس سامان میں گاڑیوں کے مختلف پرانے پرزے اور ٹائر وغیرہ شامل ہیں۔

فائرنگ کے وقت کباڑ ی مارکیٹ میں لو گوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جو خریداری کے لئے یہاں آئی ہوئی تھی۔

قبل ازیں شہر میں ملیر سٹی قبرستان کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا تھا۔ لانڈھی اور اورنگی ٹاون میں دو افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن گئے جبکہ رنچھوڑ لائن میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے راہ گیر نواب خاصخیلی جاں بحق ہوا۔عزیز آباد اور گلشن اقبال کے علاقوں میں بھی دو افراد جاں بحق ہوئے۔

XS
SM
MD
LG