رسائی کے لنکس

آئندہ 15 برسوں میں کراچی کی آبادی دو گنا ہوجائے گی


آبادی اور وسائل میں چوہے بلی کا کھیل جاری ہے۔ آبادی جتنی بڑھتی ہے، وسائل اتنے ہی گھٹ رہے ہیں۔ ایشین ڈیولپمنٹ بینک کی ’انڈیکیٹرز فور ایشیا اینڈ دی پیسفک رپورٹ 2015ء‘ کے نتائج مزید تشویش کا باعث ہیں

کراچی کی سڑکوں پر لوگوں کا رش بڑھتا ہی جارہا ہے، اسپتالوں میں مریضوں کی لائنیں لمبی سے لمبی ہوتی جا رہی ہے۔ مکانات کی کمی ہے، کالجوں میں سیٹس نہیں، بسوں اور ٹرینوں میں جگہ نہیں۔ پارکنگ فل، پلازہ بھر چکے ہیں، مارکیٹس میں بھیڑ، گلیوں میں پیدل چلنا مشکل، نوکریاں نہ ہونے کے برابر ۔۔۔نتیجہ !!۔۔بھوک، بیماری اور غربت بڑھ رہی ہے۔

آبادی اور وسائل میں چوہے بلی کا کھیل جاری ہے۔ آبادی جتنی بڑھتی ہے، وسائل اتنے ہی گھٹ رہے ہیں۔ ایشین ڈیولپمنٹ بینک کی ’انڈیکیٹرز فور ایشیا اینڈ دی پیسفک رپورٹ 2015ء‘ کے نتائج مزید تشویش کا باعث ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کراچی کی آبادی 50 فیصد کے حساب سے بڑھتے بڑھتے آئندہ 15سالوں میں تقریباً 24.84 ملین ۔۔ یعنی موجودہ آبادی سے دو گنا ہوجائے گی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ 15 سالوں میں کراچی سب سے زیادہ آبادی والے شہروں میں ساتویں نمبر پر ہوگا، جبکہ اس وقت یہ شہر 16.62ملین آبادی کے ساتھ اس وقت سب سے زیادہ آبادی والے شہروں کی فہرست میں 12ویں نمبر پر ہے۔

اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق اتنی بڑی آبادی کے سبب شہر میں انفرا اسٹرکچر کی تعمیر اور وسائل کو بہتر وموثر انداز میں استعمال کرنے کے لئے منصوبہ بندی کرنا لازمی ہوگا کیوں کہ بے ہنگ انداز سے اور بغیر کسی منصوبہ بندی کے ہونے والی ڈیولپمنٹ لوگوں کی ضرورتوں کو پوراکرنے سے قاصر ہے۔

ایف ای جی میں شہری ترقی کو اقتصادی ترقی کا محور قراردیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ بہتر منصوبہ بندی اور وسائل کے درست استعمال سے شہری آبادی کے ذریعے ترقی کے پہیے کو تیز کیا جا سکتا ہے۔ایف ای جی میں 2030 تک کراچی کی آبادی 27.9 ملین اور لاہور کی 14.6 ملین ظاہر کی گئی ہے۔

اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق شہری آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔سال 2005میں شہری آبادی میں اضافے کی شرح 34فیصد تھی، جبکہ گزشتہ سال تک شہری آباد ی کی شرح 38.6فیصد رہی۔ ایف ای جی نے پیش گوئی کی تھی کہ سال 2030تک ملک کی آبادی کا پچا س فیصد شہری علاقوں میں رہائش پذیر ہوگا۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر فنی مہارتوں کا درست شعبے میں استعمال کیا جائے تو ایشیا کی ترقی کرتی معیشتوں میں 20 سال کے عرصے میں فی کس آمدنی کو ڈبل سے بھی زیادہ کیا جا سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG