رسائی کے لنکس

کراچی کی موجودہ صورتحال پر ایوان صدر میں اہم اجلاس


کراچی کی موجودہ صورتحال پر ایوان صدر میں اہم اجلاس
کراچی کی موجودہ صورتحال پر ایوان صدر میں اہم اجلاس

اجلاس ایک وفاقی وزیر اور سندھ حکومت کے چھ اہم وزراء شریک تھے۔ ان میں سید خورشید شاہ، مراد شاہ ، علی نواز، آغاسراج درانی، شرجیل میمن شامل تھے لیکن حیرت انگیز طور پر اس میں سند ھ کے وزیراعلی سید قائم علیٰ شاہ اور وزیر داخلہ منظور حسین وسان شریک نہیں تھے ۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پھیلی بدامنی پر قابو پانے کے لئے ٹھوس حکمت عملی ترتیب دینے کی غرض سے ہفتے کو کراچی اور اسلام آباد میں نہایت اہم اجلاس ہوئے۔ ان اجلاسوں کے حوالے سے دن بھر مختلف پیش گوئیاں کی جاتی رہیں جن میں سندھ کے موجودہ وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ اور وزیر داخلہ منظور وسان کی تبدیلی بھی شامل تھی۔ لیکن کئی ٹیلی ویژن چینلزپر ان افواہوں کی تردید کی گئی۔

دونوں اجلاس ہفتے کو رات گئے تک جاری رہے۔ پہلا اجلاس کراچی میں شہرکی موجودہ صورتحال پر قائم تین رکنی کمیٹی کا ہوا۔ جس میں گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اوروزیرداخلہ منظوروسان شریک ہوئے ۔

دوسرا اجلاس ایوان صدر اسلام آباد میں ہواجو مقامی وقت کے مطابق رات بارہ بجے کے بعد تک جاری رہا۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام پارٹیوں کے تعاون سے کراچی میں امن قائم کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے۔ ایوان صدر کے ترجمان کے مطابق صدر کا کہناتھا کہ مفاہمتی پالیسی ضروری ہے لیکن کراچی کے امن کو تمام امور پر ترجیح حاصل ہے۔صدر نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کے مسائل حل کرنے کی بھی ہدایت دی۔

اس اجلاس ایک وفاقی وزیر اور سندھ حکومت کے چھ اہم وزراء شریک تھے۔ ان میں سید خورشید شاہ، مراد شاہ ، علی نواز، آغاسراج درانی، شرجیل میمن شامل تھے لیکن حیرت انگیز طور پر اس میں سند ھ کے وزیراعلی سید قائم علیٰ شاہ اور وزیر داخلہ منظور حسین وسان شریک نہیں تھے ۔ان کی اجلاس میں غیر موجودگی کے سبب افواہوں کو زندگی ملی۔بعض میڈیا ذرائع کا کہناہے کہ وزیر اعلیٰ، صوبے میں سیلاب کی صورت حال اور امدادی سرگرمیوں میں اپنی مصروفیت کی بنا پر اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں کچھ انتظامی تبدیلیوں کا بھی امکان ہے ۔ذرائع کے مطابق صدر آصف علی زرداری کی زیرصدارت اجلاس میں سندھ کی صورتحال پر کنٹرول کرنے کیلئے اہم فیصلے متوقع ہیں۔ اجلاس میں متحدہ کی حکومت میں واپسی کے لئے اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔ذرائع نے یہ امکان بھی ظاہر کیا کہ متحدہ کو پرانی وزارتیں دی جاسکتی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کے نئے سیٹ اپ میں خورشید شاہ کا اہم کردارہوگا۔ اس کے علاوہ یہ امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سندھ میں پنجاب طرز کا نظام نافذ کیا جاسکتا ہے جو کمشنری اور مشرف کے لوکل باڈیز سسٹم پر مشتمل ہوگا۔ اس سے ایم کیو ایم اور اس کے مخالفین دونوں کو مطمئن کرنے میں مدد مل سکے گی۔

XS
SM
MD
LG