رسائی کے لنکس

پاکستان میں کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا دن


پاکستان میں کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا دن
پاکستان میں کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا دن


پاکستان میں حکومت پانچ فروری کا دن کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کے طور پر مناتی ہے اور اس سلسلے میں ملک بھر میں مظاہرے بھی کیے جاتے ہیں۔ جمعے کے روز بھی پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر کے مختلف شہروں میں مظاہرے کیے گئے جس میں بھارتی کشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اُن کی حمایت جاری رکھنے کا عزم کیا گیا۔

اس دن کی مناسبت سے صدر آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاک بھارت امن مذاکرات میں کشمیریوں کو بھی شامل کیا جانا چاہیئے۔

اگرچہ 26 نومبر 2008ء کو ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد بھارت نے یک طرفہ طور پر امن مذاکرات کا عمل معطل کردیا تھا لیکن بھارت سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق دنوں ممالک کے درمیان بات چیت دوبارہ شروع ہونے کے امکان پید ا ہوئے ہیں اور اس سلسلے میں اطلاعات کے مطابق نئی دہلی میں پیر کے روز بھارتی خارجہ سیکرٹری پاکستانی سفیر سے ملاقا ت کرکے مذاکرات کے ایجنڈے سے اُنھیں آگاہ کریں گی۔

یہ پیش رفت ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب رواں ہفتے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے متنبہ کیا تھا کہ کشمیر اور پانی سمیت متنازع مسائل کے حل نہ ہونے تک بھارت کے حوالے سے پاکستان اپنی دفاعی حکمت عملی تبدیل نہیں کرسکتا۔

خیال رہے کہ 2004ء میں پاکستان اور بھارت کے درمیان شروع ہونے والے امن مذاکرات کے تحت دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سفری روابط بڑھانے کے ساتھ ساتھ کشمیر کو تقسیم کرنے والی حد بندی لائن کے آر پار بھی تجارت شروع کرنے کے علاوہ مقامی لوگوں کو سفری سہولیات کے لیے اقدامات کیے گئے تھے۔

بھارت نے ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کا الزام پاکستان میں مقیم کالعدم تنظیم پرعائد کرتے ہوئے امن بات چیت کا عمل معطل کردیا تھا اور اب مبصرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک سال سے زائد عرصے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان جو کشیدگی پیدا ہوئی ہے اُس باہمی اعتماد کو شدید دھچکا لگا ہے جس کی دوبارہ بحالی کے لیے کچھ مزید وقت درکار ہوگا۔

XS
SM
MD
LG