رسائی کے لنکس

امن کے لیے کشمیر کا مسئلہ حل ہونا ضروری ہے: وید بھاسن


وید بھاسن
وید بھاسن

ممتاز صحافی اورکشمیری تجزیہ کار، وید بھاسن نےکہا ہےکہ کشمیرمیں تب تک امن قائم نہیں ہوسکتا جب تک کشمیر کا معاملہ حل نہیں ہوگا۔

اُن کے بقول، ‘ بنیادی طور پر جب تک آپ کشمیر کا سوال حل نہیں کرتے، نہ تو حالات درست ہو سکتے ہیں اور نہ ہی امن قائم ہو سکتا ہے۔’

وہ، گیارہویں بین الاقوامی کشمیر امن کانفرنس میں مندوب کی حیثیت سےشریک ہیں، جِس کا انعقاد کشمیر امریکن کونسل نے کیا ہے۔

جمعے کے روز ‘وائس آف امریکہ’ سے بات چیت میں وید بھاسن نے کہا، اگر بھارت اور پاکستان اپنی سوچ میں تبدیلی لاکر نیا راستہ تلاش کرتے ہیں کہ بات چیت کے ذریعے کشمیر کے سوال کو حل کرنا ہے، تو اُس کے لیے لازم ہے کہ پہلے یہ مانا جائے کہ کشمیر ایک تنازعہ ہے اور دوسری بات یہ کہ اِس معاملے میں جموں و کشمیر کے لوگوں کو شریک کرنا ہوگا۔

اُنھوں نے کہا کہ ضرورت اِس بات کی ہے کہ اعتماد سازی کے اقدامات کیے جائیں۔ ‘سب سے اہم بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں اُن کو بند کرنے کے لیے ضروری ہے کہ سویلین علاقے سے فوج کو ہٹایا جائے، اورجو بہت سے لوگ جیل میں ہیں اُنھیں رہا کیا جائے۔’

‘کنٹرول لائن کے دونوں اطراف کے لوگ بشمول جموں اورلداخ آپس میں بات چیت کرکے اتفاقِ رائے پیدا کریں کہ کشمیر کا مستقبل کیا ہوگا، جِس سے صورتِ حال میں کافی تبدیلی آسکتی ہے۔’

کشمیر کانفرنس میں کئی ممالک کےمندوب اِن دِنوں واشنگٹن میں ہیں، جب کہ امریکی کانگریس کے کئی ارکان نے کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا کہ کانفرنس میں مبینہ انسانی حقوق کے علاوہ دوسری زیرِ غور بات یہ ہے کہ کشمیر معاملے پر آگے بڑھنے کے لیے کون سا راستہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

وید بھاسن نے کہا کہ بھارت وپاکستان کے مابین مذاکرات کا عمل تعطل کا شکار ہے جسے دور کرنے کی ضرورت ہے۔ اُن کے بقول، بات چیت میں اصل فریق کشمیری لوگ ہیں، اِس لیے جب تک مذاکرات کی میزپر اُنھیں شامل نہیں کیا جاتا تب تک کشمیر کے بارے میں کوئی منصفانہ اور جمہوری حل ممکن نہیں۔

وید بھاسن اخبار ‘کشمیر ٹائمز’ کے بانی ایڈیٹر، صحافتی تنظیموں کے نمائندہ اور معروف سیاست دان ہیں۔

XS
SM
MD
LG