رسائی کے لنکس

کینیا: پولیس کا انتباہ


نیروبی کا چرچ جس پر حملہ ہوا
نیروبی کا چرچ جس پر حملہ ہوا

پولیس کمشنر میتھیو اِٹیری نے جمعے کے دِن واقعے میں ملوث ایک کلیدی مشتبہ شخص کا فوٹو جاری کیا ہے، جس کا نام اُن کی عرفیت، امر سے جانا جاتا ہے

کینیا کے ایک اعلیٰ پولیس اہل کار کا کہنا ہے کہ نیروبی کی کلیسا میں ہونے والا ہلاکت خیز حملہ القاعدہ سے منسلک دہشت گردوں کا کام معلوم ہوتا ہے۔

پولیس کمشنر میتھیو اِٹیری نے جمعے کے دِن واقعے میں ملوث ایک کلیدی مشتبہ شخص کا فوٹو جاری کیا ہے، جس کا نام اُن کی عرفیت، امر سے جانا جاتا ہے۔

پولیس اہل کاروں نے بتایا ہے کہ امر کینیا کے ایک مقامی باشندے ہیں لیکن الشباب نے اُن کی تربیت کی ہے، جو کہ صومالیہ کا ایک دہشت گرد گروہ ہے جِس کے القاعدہ کے ساتھ تعلقات ہیں۔

اِٹیری نے مزید کہا کہ الشباب کےایک راہنما جن کا نام شیخ اسماعیل علی ہے، اُنھوں نے صومالیہ میں اپنے پیروکاروں سے بات کرتے ہوئےچرچ پر حملے کی ذمہ داری قبول کی اور عہد کیا کہ وہ خود کش بمبار کینیا روانہ کریں گے۔

گذشتہ ماہGod's House of Miracles International Church پر ہونے والے دستی بم حملے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور16زخمی ہوئے تھے۔ پولیس اہل کاروں نے ابتدائی طور پر شک کا اظہار کیا تھا کہ یہ حملہ چرچ کے اپنے ارکان کی نااتفاقی کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔

اقوامہ متحدہ کےماہرین کے ایک پینل نے گذشتہ سال جاری کی گئی اپنی ایک رپورٹ میں متنبہ کیا تھا کہ الشباب صومالیہ سے باہر کے نئے ارکان بھرتی کررہا ہے جس کے لیے وہ مشرق کےدیگر افریقی ممالک پر دھیان مرکوز کیے ہوئے ہے۔

ایسو سی ایٹڈ پریس نے خبرجاری کی ہے کہ اِٹیری نے متنبہ کیا کہ امر کینیا کے لوگو ں سے تعلق رکھنے والا ایک فرد ہے جو الشباب سے تربیت حاصل کرنے کے بعد اپنے وطن لوٹا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان تربیت یافتہ لوگوں میں سے زیادہ ترکا تعلق نیروبی کی ایک غریب بستی سےہے، جو صومالیہ کےایک قریبی سرحدی علاقے میں ساحل کےساتھ واقع ہے۔

XS
SM
MD
LG