رسائی کے لنکس

ترکی میں ناکام بغاوت میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں: کیری


فائل فوٹو
فائل فوٹو

جان کیری نے اتوار کو امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' کو بتایا کہ "امریکہ کے ملوث ہونے کے بارے میں الزامات غیر ذمہ دارانہ ہیں"۔

امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے اس تاثر کو رد کیا ہے کہ ترکی میں جمعہ کو ہونے والی ناکام بغاوت میں مبینہ طور پر امریکہ ملوث ہے۔

جان کیری نے اتوار کو امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' کو بتایا کہ "امریکہ کے ملوث ہونے کے بارے میں الزامات غیر ذمہ دارانہ ہیں"۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے ملک میں ناکام بغاوت کا الزام امریکی ریاست پینسلوانیا میں مقیم ترک مذہبی رہنما فتح اللہ گولن پر عائد کرتے ہوئے ان کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔

اتوار کو ترکی کے وزیر محنت سلیمان سویلو نے ناکام ہونے والی بغاوت میں امریکہ کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اتوار کو اپنے ترک ہم منصب میولود چاوش سے فون پر ہونے والی گفتگو میں کہا کہ "ناکام بغاوت میں امریکہ کے کسی بھی طرح کے کردار کے بارے میں مبہم بیانات یا دعوے سراسر غلط اور دو طرفہ تعلقات کے لیے نقصان دہ ہیں۔"

وزیر خارجہ کیری نے ’’سی این این‘‘ کو یہ بھی بتایا کہ ترکی نے باضابطہ طور پر گولن کے حوالگی کے لیے کوئی درخواست نہیں کی ہے۔ واضح رہے کہ گولن نے ناکام بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام کو مسترد کر چکے ہیں۔

دوسری طرف ترکی کے صدر اردوان نے کہا کہ ترکی سے ایسے لوگوں کو صاف کر دیا جائے گا جو بغاوت کی کوشش میں ملوث تھے۔ اردوان نے کہا کہ"ہر سطح سے اس وائرس کی صفائی کا کام جاری رہے گا۔۔۔کینسر کے وائرس کی طرح یہ تمام حکومت میں پھیل جاتا ہے"۔

ترکی میں اب تک تقریباً چھ ہزار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق جن لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے ان میں اردوان کے ایک معاون بھی شامل ہیں جب کہ صدر کے سب سے اعلیٰ فوجی معاون کرنل علی یازیسیکی کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہے کہ کیا اس ناکام بغاوت میں علی یازیسیکی کا کوئی کردار تھا۔

یورپی یونین کے رہنماؤں نے بھی بڑی تعداد میں لوگوں کو حراست میں لینے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ ایسا آئینی نظام کے لیے نقصان کا باعث ہو سکتا ہے۔

برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگیرینی نے کہا کہ قانون کی حکمرانی " ملک کے تحفظ کے لیے ضروری ہے"۔

گزشتہ ہفتے کے اواخر میں ترکی کی فوج کے ایک گروپ نے ملک کی منتخب جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کی تھی اور اس دوران 200 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔

XS
SM
MD
LG