رسائی کے لنکس

ایران کو عالمی پابندیوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، خامنہ ای


Mideast Iran Nuclear
Mideast Iran Nuclear

سپریم رہنما کا کہنا تھا کہ ایرانی امریکہ پر اعتبار نہیں کرسکتے جس کا، ان کے بقول، موقف رہا ہے کہ ایران پر عائد اقتصادی پابندیوں کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں۔

ایران کے سپریم رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری پروگرام کے باعث عائد کی جانے والی بین الاقوامی پابندیوں کے اثرات سے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔

بدھ کو تہران میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خامنہ ای نے کہا کہ ایران کے لیے ضروری ہے کہ وہ جوہری تنازع پر بین الاقوامی طاقتوں کے ساتھ جاری مذاکرات کے نتائج کا انتظار کیے بغیر خود کو پابندیوں کے اثرات سے نبٹنے کے قابل بنائے۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'اِرنا' کے مطابق اپنے خطاب میں سپریم رہنما کا کہنا تھا کہ ایرانی رہنماؤں کو سوچنا ہوگا کہ اگر عالمی طاقتوں نے ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے کے لیے کوئی ایسی شرط عائد کردی جو قومی وقار کے منافی ہو تو وہ کیا کریں گے؟

انہوں نے کہا کہ کوئی ایرانی اہلکار ایسی کوئی شرط قبول نہیں کرے گا [لہذا] ضروری ہے کہ ایران کو پابندیوں کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے کوششیں کی جائیں۔

مغربی طاقتوں کا الزام ہے کہ ایران اپنے سول جوہری پروگرام کی آڑ میں ایٹم بم بنانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ ایران کو اپنا ایٹمی پروگرام ترک کرنے پر مجبور کرنے کے لیے مغربی ملکوں اور اقوامِ متحدہ نے گزشتہ کئی برسوں سے ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جن کے باعث ایرانی کرنسی کی قدر اور ملکی معیشت کی شرحِ نمو بہت کم ہے۔

ایران مغربی ملکوں کے الزامات کی تردید کرتا ہے اور تہران حکومت کا اصرار ہے کہ اس کا جوہری پروگرام سراسر پرامن مقاصد کے لیے ہے جس کی کوئی فوجی جہت نہیں۔

جوہری تنازع کے حل کے لیے ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان گزشتہ کئی برسوں سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے جس میں حالیہ چند ماہ کے دوران خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے۔ ان مذاکرات کا اگلا دور 18 جنوری کو ہوگا۔

ایران میں تمام حکومتی فیصلوں کا حتمی اختیار خامنہ ای کے پاس ہے اور وہ اب تک جوہری مذاکرات اور عالمی طاقتوں کے ساتھ تنازعات کے حل کے لیے ایران کے معتدل مزاج صدر حسن روحانی کی کوششوں کی حمایت کرتے رہے ہیں۔

تاہم وہ اکثر و بیشتر اپنے خطابات میں "دشمنوں" اور "شیطانِ بزرگ" کو آڑے ہاتھوں لینے کے ساتھ ساتھ ایران کو ان کے سامنے ڈٹے رہنے کی ہدایات بھی جاری کرتے ہیں۔

بدھ کو اپنے خطاب میں سپریم رہنما نے جوہری مذاکرات کے لیے اپنی حمایت کا ایک بار پھر اعادہ کیا۔ لیکن ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ایرانی امریکہ پر اعتبار نہیں کرسکتے جس کا، ان کے بقول، موقف رہا ہے کہ ایران پر عائد اقتصادی پابندیوں کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں۔

XS
SM
MD
LG