رسائی کے لنکس

امریکہ: تین مسلم طلبہ کے قتل پر دنیا بھر میں رنج و غم کا اظہار


ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ "مسلمان اسی وقت خبروں کا موضوع بنتے ہیں جب وہ بندوق کے پیچھے ہوتے ہیں نہ کہ جب وہ اس کے سامنے ہوتے ہیں"۔

امریکہ کی ریاست شمالی کیرولینا قتل ہونے والے تین مسلمان طلبا کی یاد میں بدھ کی رات کو شمعیں روشن کی گئی جب کہ اس واقعے کے خلاف لوگوں کو خاصا غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

ضیا برکت اور ان کی اہلیہ یسر محمد اور خواہر نسبتی (سالی) رزان محمد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سینکڑوں کی تعداد میں طلباء چیپل ہل کے علاقے میں شمالی کیرولینا یونیورسٹی میں جمع ہوئے۔

ایک 46 سالہ شخص کر یگ اسٹیفن ہکس کو ان تین افراد کو ہلاک کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اس پر قتل عمد کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

پولیس کا خیال ہے پارکنگ کا تنازع اس قتل کی وجہ بنا ،تاہم مقتول خواتین کے والد ابو محمد صالح نے کہا کہ ان کے خیال میں یہ نفرت کا جرم ہے۔ ان کا موقف ہے کہ ہکس کا ان کی بیٹی اور داما د کے ساتھ جھگڑا ہو چکا تھا اور اس جھگڑے کے دوران ا س کے بیلٹ میں پستول بھی ہوتا تھا۔

اس سانحے پر پوری دنیا اور قومی میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ٹوئیڑ پر ایک مہم "ہیش ٹیگ مسلمانوں کی زندگیاں اہم ہیں ' (#MuslimLivesMatter) شروع کی گئی ہے۔

اس پرسامنے آنے والے پیغامات میں نہایت رنج وغم کا اظہار کیا گیا ہے۔ کئی ایک نے اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس (واقعے ) کو اس لیے صرف نظر کیا جا رہا ہے کہ اس کا نشانہ بننے والے مسلمان تھے۔ ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ "مسلمان اسی وقت خبروں کا موضوع بنتے ہیں جب وہ بندوق کے پیچھے ہوتے ہیں نہ کہ جب وہ اس کے سامنے ہوتے ہیں"۔

کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز جیسے گروپ پولیس سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس واقعے کی نفرت پر مبنی جرم کی بنا پر تفیش کی جائے۔

چیپل ہل پولیس کے سربراہ کرس بلیو نے ایک بیان میں کہا کہ تفتیش کار یہ معلوم کر رہے ہیں کہ ہکس کا "اس طرح کا بے حس اور المناک" فعل کرنے کا کیا محرک تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اس تشویش کو سمجھتے ہیں کہ ا س (واقعہ) کا محرک نفرت ہے اور ہم یہ جاننے کے لیے کہ یہی اصل بات ہے ہم کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کریں گے"۔

رپلی رانڈ اجو ایک وفاقی پراسیکیوٹر ہیں اور چیپل ہل بھی ان کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، نے بدھ کو کہا کہ یہ واقعہ ایک الگ تھلگ واقعہ ہے اور ان کے بقول یہ مسلمان برادری کے خلاف مہم کا حصہ نہیں ہے۔

XS
SM
MD
LG