رسائی کے لنکس

کوریا کشیدگی:چین کی تجویزپر امریکہ کا محتاط ردعمل


کوریا کشیدگی:چین کی تجویزپر امریکہ کا محتاط ردعمل
کوریا کشیدگی:چین کی تجویزپر امریکہ کا محتاط ردعمل

امریکہ نے کوریائی خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لئے چین کے چھ ملکوں کےہنگامی اجلاس بلانے کی تجویز کے بارے میں محتاط رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

امریکہ نے کوریائی خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لئے چین کے چھ ملکوں کےہنگامی اجلاس بلانے کی تجویز کے بارے میں محتاط رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے اتوار کو کہا ہے کہ امریکہ چین کی تجویز پر غور کر رہا ہے۔ اس چھ ملکی گروپ میں جنوبی اور شمالی کوریا سمیت امریکہ، روس، جاپان اور چین شامل ہیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ چھ ملکوں کے مذاکرات سے ہٹ کر شمالی کوریا کو 1953میں کوریا کی جنگ بندی کے نتیجے میں ہونے والے معاہدے کی پابندی کرنا ہوگی۔

امریکی حکام چین سے مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ وہ شمالی کوریا پر زور دے کہ وہ خطے میں امن و استحکام کی خاطر ذمہ داری کا ثبوت دے اور اشتعال انگیزی سے باز رہے۔

جنوبی کوریا کےصدر لی میونگ باک نے خبردار کیا ہے کہ اگر شمالی کوریا نے کوئی اور اشتعال انگیز قدم اٹھایا تو ان کا ملک سخت جواب دے گا۔ صدر لی جلد قوم سے خطاب کرنے والے ہیں۔

جنوبی کوریا اور امریکہ نے جنوبی کوریا کے مغربی ساحل پر چار روزہ مشترکہ فوجی مشقیں شروع کردی ہیں جس میں پینٹاگون کے مطابق اصلی گولیوں سے مشقیں بھی شامل ہیں۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ ان مشقوں کی منصوبہ بندی پہلے سے کی گئی تھی مگر شمالی کوریا نے یہ کہہ کر ان مشقوں کی مذمت کی ہے کہ ان کا مقصدخطے میں جنگ چھڑنا ہے۔

یہ مشقیں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب گزشتہ ہفتے شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے ایک جزیرے پر گولے برسائے جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ شمالی کوریا کا دعویٰ ہے کہ جنوبی کوریا اس واقعہ کا ذمہ دار ہے۔

XS
SM
MD
LG