رسائی کے لنکس

جنوبی کوریا: شمالی کوریا کے ساتھ تجارت بند کرنے کا اعلان


جنوبی کوریا کے صدر نے قوم سے اپنے خطاب میں شمالی کوریا کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا اعلان کیا۔ جنوبی کوریا اور اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پیانگ یانگ جنوبی کوریا کی بحریہ کے جہاز کو ڈبونے کا ذمہ دار ہے۔

صدر لی میونگ باک نے پیر کے روز کہا کہ شمالی کوریا کو جنوبی کوریا کے بحریہ کو ڈبوبے کی لازماً قیمت چکانا ہوگی۔

مسٹر لی نے کہا کہ دونوں کوریاؤں کے درمیان تجارت اور تبادلوں کے پروگراموں کو بند کیا جارہاہے۔ مزید برآں شمالی کوریا کے بحری جہازوں کو اب جنوبی کوریا کے پانیوں سے گذرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

مارچ میں جنوبی کوریا کے گشت پر مامور نیوی کے بحری جہاز میں دھماکہ ہونے سے اس پر سوار 46 ملاح ہلاک ہوگئے تھے۔ ایک کیثر ملکی ٹیم کی تحقیقات کے مطابق یہ واقعہ شمالی کوریا کی ایک آب دوز سے تارپیڈو فائر کرنے کے نتیجے میں پیش آیا جسے پیانگ یانگ من گھڑت قراردیتاہے۔

صدر لی کا کہنا ہے کہ اگر شمالی کوریا نے اپنی حدود سے تجاوز کیا تو جنوبی کوریا اپنا دفاع کرےگا۔ تاہم انہوں نے یہ بات زور دے کرکہی کہ جنوبی کوریا مسلح تصادم نہیں چاہتا۔

صدر لی نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے غریبوں کےلیے انسانی ہمدردی کی کم سے کم سطح پر امداد جاری رہے گی۔

ادھر بیجنگ میں امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے چین پر زور دیا ہے کہ وہ جنوبی کوریا کے بحری جہاز ڈبوئے جانے کے معاملے پر واشنگٹن کے ساتھ مل کرکام کرے۔

XS
SM
MD
LG