رسائی کے لنکس

لاہور میں جاری فیشن ویک میں سوات کی ثقافتی جھلک


لاہور میں جاری فیشن ویک میں سوات کی ثقافتی جھلک
لاہور میں جاری فیشن ویک میں سوات کی ثقافتی جھلک

پاکستان کے علاوہ امریکہ،برطانیہ اور متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والے اداروں کے نمائندے اس فیشن ویک کو دیکھنے لاہور آئے ہیں۔

کراچی میں گذشتہ برس کے آخر میں پہلے ”فیشن پاکستان ویک“ کے انعقاد کے بعد دوسرا فیشن پاکستان ویک منگل کے روز سے لاہور میں جاری ہے جس میں ملک کے معروف ترین فیشن ڈیزائنر ز حصہ لے رہے ہیں۔ اس ویک کے منتظمین کاکہنا ہے کہ ان کا ایک بڑا مقصد پاکستان کا ایک نرم رخ دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے تاکہ دنیا کو معلوم ہوسکے کہ دہشت گردی پاکستان کا ایک مسئلہ ضرور ہے جس پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے مگر اس ملک کی ثقافت بھی ہے اور یہاں ایک بہت مئوثر فیشن انڈسٹری بھی ہے۔

اس فیشن ویک کی انتظامیہ کی ایک عہدیدار سلینا نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ بین الاقوامی میڈیا اس کی کوریج کررہا ہے جب کہ عالمی شہرت یافتہ برانڈز کی یہاں بڑی تعداد میں نمائندگی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سلینا نے کہاکہ خطرات موجود ہیں جن کی وجہ سے فیشن انڈسٹری نے سکیورٹی میں اضافہ ضرور کیا ہے مگر یہ صنعت خوفزدہ نہیں ہے بلکہ پوری تندہی سے اپنا کام کررہی ہے۔

لاہور میں جاری اس فیشن ویک کی ایک خاص بات یہ بھی رہی کہ اس کا آغاز سوات کے علاقے میں عورتوں کے فیشن سے کیا گیا۔معروف فیشن ڈیزائنر نِکی اور نینا نے اپنی تمام ڈیزائننگ اسی حوالے سے پیش کی۔

لاہور میں جاری فیشن ویک میں سوات کی ثقافتی جھلک
لاہور میں جاری فیشن ویک میں سوات کی ثقافتی جھلک

نینا نے اس حوالے سے وائس آف امریکہ کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ انھوں نے اپنی تمام کلیکشن کو سوات کی عورتوں کے نام منسوب کیا ہے کیونکہ ان عورتوں نے جس حوصلے کا مظاہرہ کیا ہے وہ بے مثال ہے۔ نینا نے بتایا کہ سوات کے علاقے کی عورتوں کے ملبوسات اپنی کشیدہ کاری اور نفاست کی وجہ سے فیشن کی دنیا میں اپنا مقام رکھتی ہیں اور انھوں نے اپنی تمام ڈیزائننگ کے لیے وہی رنگ منتخب کیے جو سوات کی عورتیں استعمال کرتی ہیں یہی وجہ تھی کہ انھوں نے اپنی کولیکشن کا نام Poetry of Colours”رنگوں کی شاعری“ رکھا تھا۔

نینا نے کہا کہ سوات کو موضوع بنانے میں ان کا ایک مقصد وہاں کی عورتوں کی حوصلہ افزائی کرنا بھی تھا مگر ساتھ ہی ساتھ حقیقت پسندانہ انداز میں وہاں کی صورتحال کو بھی پس منظرمیں رکھ کر فیشن ڈیزائننگ کرنا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان فیشن ڈیزائن کونسل،فیشن پاکستان ویک کا اہتمام کرنے والا ادارہ ہے اور نکی اور نینا اس کونسل کے ایگزیکٹو بورڈ کی رکن بھی ہیں۔

نینا نے بتایا کہ اڑھائی برس پہلے بھی ان لوگوں نے فیشن ویک کا انعقاد کرنے کی کوشش کی تھی مگر نومبر2007ء میں ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کے باعث یہ اس وقت ممکن نہ ہوا تاہم ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے ہمت نہیں ہاری اور گذشتہ برس کے آخر میں کراچی میں فیشن ویک کا انعقاد کیا اور اب لاہور میں یہ دوسرا ویک جاری ہے۔

XS
SM
MD
LG