رسائی کے لنکس

پاکستان: 'لیزر آئی کیٹریکٹ سرجری' متعارف کرا دی گئی


ماہرین ِ چشم کا کہنا ہے کہ، ’لیزر آئی کٹریکٹ طریقہ علاج بغیر آپریشن اور بغیر بلیڈ کے کیا جاتا ہے، جبکہ اس طریقہ علاج کا دورانیہ صرف 5 سے 10 منٹ ہے‘۔

آنکھوں کی یماری موتیا کا جدید ترین طریقہ علاج، لیزر کیٹریکٹ سرجری، دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی متعارف کرا دی گئی ہے۔ موتیا کی بیماری کا اب بغیر آپریشن اور بغیر بلیڈ استعمال کیے لیزر کے ذریعے جدید ترین علاج پاکستان میں بھی ممکن ہو سکے گا۔

ڈاکٹر شریف ہاشمانی کا کہنا ہے کہ، ’اس جدید طریقہ علاج کے دوران بلیڈ کا استعمال کیے بغیر لیزر کی مدد سے آپریشن کیا جائے گا۔ یہ طریقہ علاج 2010 میں مغربی ممالک میں متعارف کرایا گیا تھا جو 3 سال کے مختصر عرصے میں پاکستان میں بھی دستیاب ہو گیا ہے جو سندھ اور کراچی سمیت پورے پاکستان کے مریضوں کے لیے بہت بڑی امید ہے‘۔

ڈاکٹر شریف ہاشمانی کا مزید کہنا تھا کہ، ’اس طریقہ علاج کی کامیابی 99 فیصد ہے جبکہ اس طریقہ ِعلاج کا دورانیہ صرف 5 سے 10 منٹ ہے‘۔


ڈاکٹر شریف کا مزید کہنا ہے کہ، ’آنکھوں کی بیماری موتیا خطے کی دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ 40 سال سے زائد عمر کے 50 فیصد افراد یا تو موتیا کی بیماری کا شکار ہو چکے ہیں یا اس بیماری کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ اس بیماری کو موروثی اور بڑھتی عمر کی بیماری بھی کہا جاتا ہے۔ ڈاکٹر شریف ہاشمانی کا مزید کہنا ہے کہ اگر موتیا کی بیماری پر توجہ نہ دی جائے تو یہ وقت کے ساتھ ساتھ شدت اختیار کر کے کالے پانی کی شکل اختیار کر لیتی ہے جس کا علاج ناممکن ہے۔ اس موقع پرکسی بھی طریقہ علاج کے ذریعے بینائی واپس نہیں آسکتی‘۔

ماہر چشم ڈاکٹر اختر جمال خان کا کہنا ہے کہ، ’بڑھتی عمر، الٹراوائلٹ شعاعیں اور غیر مناسب غذا اس بیماری کی اہم وجوہات ہیں۔ کم اور زیادہ تر صورتوں میں دھندلا نظر آنا موتیا کی بیماری کی ابتدائی علامات ہیں۔ یہ نیا طریقہ علاج متعارف ہونا بہت بڑی بات ہے اس سے وقت کی بہت بچت ہے۔ مریض کے اسپتال میں زیرعلاج رہنے کا خرچہ بچ جاتا ہے‘۔

ماہر چشم ڈاکٹر عظمیٰ شاہین کہتی ہیں کہ، ’موتیا کے آپریشن کیلئے علامات ظاہر ہونے کے6 ماہ سے ایک سال کے اندر تک کا وقت مناسب ہوتا ہے۔ اس سے علاج کا نتیجہ اچھا ملتا ہے ورنہ تاخیر کی صورت میں موتیا کالا پانی بن جاتا ہے۔ اب موتیا 100 فیصد قابل علاج ہے جس سے بینائی کو بچایا جا سکتا ہے‘۔

لیزر کٹریکٹ سرجری کی تعارفی تقریب کا انعقاد آنکھوں کے نجی ہاشمانیز اسپتال کی جانب سے مقامی ہوٹل میں کیا گیا جس میں ماہرین ِچشم سمیت شہریوں نے بھی شرکت کی۔
XS
SM
MD
LG