رسائی کے لنکس

طیارے کی تباہی کے بعدایتھیو پیا میں سوگ کا دن


ایتھیوپیا کے طیارے کی تباہی
ایتھیوپیا کے طیارے کی تباہی


ایتھیوپیا کی فضائى کمپنی کے ایک ایسے مسافربردار طیارے کے بحیرہ روم گر کر تباہ ہوجانے کے بعد ، جس میں 90 لوگ سوار تھے، ایتھیو پیا کی حکومت نے پیر کے دن کو ملک میں قومی سوگ کا دن قرار دے دیا ہے۔

ملک میں خارجہ امور کی وزارت کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم نے اس حادث گہرے صدمے اور غم کا اظہار کیا ہے۔ طیارہ بیروت سے اُڑان بھرنے کے تھوڑی ہی دیر بعد بحیرہ روم میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ حکومت نے قومی پرچم کو سرنگوں کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔

ایتھیوپیا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حادثے کا کوئى واضح اور حتمی سبب معلوم نہیں ہوا، جو لبنان کے دارالحکومت کے قریب طوفانی موسم میں میں پیش آیا۔

ایتھیوپیا کی خبر رساں ایجنسی نے کہا ہے کہ ملک کے طبّی اور شہری ہوابازی کے محکموں کے افراد اور ہنگامی صورتِ حال کے ماہرین پر مشتمل 14 تفتیش کاروں کی ایک ٹیم ۔ مقامی تفتیش کاروں کی مدد کے لیے بیروت روانہ ہوگئى ہے۔

ایتھیو پیا کی فضائى کمپنی کے سربراہ گِرما وَیک نے ہلاک ہونے والوں کے اہلِ خاندان اور دوستوں سے گہری ہمدردی کا اظہار کیا ہے ۔

وَیک کے بیان میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کا کوئى طیارہ کبھی بھی دیکھ بھال کی کمی یا پائلٹ کی غلطی سے تباہ نہیں ہوا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 1996 میں پچھلا حادثہ اُس طیارے کی ہائى جیکنگ کے دوران پیش آیا تھا۔ اور کمپنی کا واحد طیارہ جو 1988 میں گر کر تباہ ہوا تھا، تو اُس کے انجن سے پرندے ٹکرا گئے تھے۔

اس سے پہلے ایتھیوپیا کی فضائى کمپنی نے کہا ہے کہ بوئنگ 737 طیارے میں 82مسافر اور عملے کے آٹھ ارکان سوار تھے اور طیارہ پیر کی صبح بیروت کے انٹرنیشنل ائر پورٹ سے روانہ ہو نےکے چند ہی منٹ بعد ریڈار کی سکرین سے غائب ہوگیا تھا۔

ساحل پر موجود عینی شاہدوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے سمندر میں جب طیارے کو گرتے ہوئے دیکھا تو وہ پہلے ہی شعلوں کی لپیٹ میں تھا۔

طیارہ بیروت سے ایتھیوپیا کے دارالحکومت عدیس ابابا جارہے تھا۔

لبنان کے صدر مائیکل سلیمان نے کہا ہے کہ ایسی کوئى علامت نہیں ملی جس سے پتا چلتا ہو کہ یہ حادثہ کسی دہشت گردی کا نتیجہ تھا۔ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ غالب امکان یہ ہے کہ حادثے کا سبب خراب موسم تھا۔

لبنان کے عہدے داروں نے اگرچہ ممکنہ طور پرزندہ بچ جانے والوں کی تلاش اور اُنہیں بچانے کی کارروائیاں فوراً شروع کردیں۔ لیکن اُن کا کہنا ہے کہ کسی کے زندہ بچ جانے کے کوئى آثار نہیں ملے اور اب تک کم سے کم 21 لاشیں دستیاب ہوئى ہیں۔

عہدے داروں کا کہنا ہے کہ طیارے کے مسافروں میں 51 لبنان کے شہری اور کم سے کم 23 ایتھیوپیا کے شہری تھے۔

عہدے داروں نے کہا ہے لبنان میں فرانس کے سفیر ڈینس پِیٹاں کی اہلیہ مارلا پِیٹاں بھی اس طیارے میں سفر کررہی تھیں۔

XS
SM
MD
LG