رسائی کے لنکس

لیبیا، امریکی پالیسی کےلیے سخت آزمائش کا درجہ رکھتا ہے: ہلری کلنٹن


وزیر خارجہ منگل کو ایوان کی امورِ خارجہ کمیٹی کی سماعت میں بیان دے رہی ہیں
وزیر خارجہ منگل کو ایوان کی امورِ خارجہ کمیٹی کی سماعت میں بیان دے رہی ہیں

’لیبیا،یا تو ایک پُرامن جمہوریت بن کر اُبھرے گا یا پھر طویل خانہ جنگی کا شکار ہوکر رہ جائےگا‘

امریکی وزیرِخارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہےکہ لیبیا کا بحران امریکی خارجہ پالیسی کےلیے ایک سخت آزمائش کا درجہ رکھتا ہے اور خبردار کیا کہ، لیبیا،یا تو ایک پُرامن جمہوریت بن کر ابھرے گا یا پھر طویل خانہ جنگی کا شکار ہوکر رہ جائےگا۔

امریکہ کی اعلیٰ ترین سفارتکار نے منگل کو لیبیا کےلیڈرمعمرقذافی سےمطالبہ کیا کہ وہ اقتدار سے سبک دوش ہو جائیں۔ اُنھوں نے واشنگٹن میں قانون سازوں کو بتایا کہ وسیع نوعیت کےخطرات لاحق ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ امریکی سفارتی، ترقیاتی اور دفاعی کوششیں بہت ہی زیادہ اہمیت کی حامل ہوں گی۔ اُن کا کہنا تھا کہ حمایت دینےکی غرض سےفوجی جتھوں کے ساتھ ساتھ، امریکہ خطے میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے ماہرین بھیج رہا ہے۔
اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ لیبیا کے خلاف ہر طرح کے آپشنز استعمال کرنے پر غور کر رہا ہے اُس وقت تک کہ وہاں کی حکومت، اُن کے الفاظ میں، اپنی توپوں کا رُخ اپنے ہی لوگوں کی طرف کیے رکھتی ہے۔

ہلری کلنٹن نے یہ بات ایوانِ نمائندگان کی امورِ خارجہ کمیٹی کی سماعت کے دوران کہی، ایسے میں جب قانون ساز حکومتی اخراجات میں کمی لانے اورقرضے کو گھٹانے پر مصر ہیں۔

کمیٹی کی سربراہ، ریاستِ فلوریڈا سےری پبلیکن پارٹی کی رُکن، اِلینا روس لہٹنین نے اوباما انتظامیہ کی طرف سے محکمہٴ خارجہ کی 2012ء کی سالانہ بجٹ میں معقول اضافہ کرنے کی درخواست پر تنقید کی ہے۔

ہلری کلنٹن نے بیرونی ممالک کے لیے امریکی امداد کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اِس طرح کےاخراجات نے مصر میں فوجی عہدے داروں کی ایک کھیپ کو تربیت دی جِس نے قاہرہ کےحالیہ احتجاجوں کے دوران اپنے ہی لوگوں پر فائر کھولنے سے انکار کیا۔

امریکی قانون ساز وں نے مشرقِ وسطیٰ میں رونماہونےوالےحالات کا اسرائیل فلسطین امن عمل پراثرانداز ہونے کے حوالے سے اپنی تشویش کا بھی اظہار کیا۔

ہلری کلنٹن نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ امن مذاکرات میں اہم کردار ادا کرنے والےملک مصرمیں حکومت کی تبدیلی کے باوجود ، امریکہ سمجھتا ہے کہ اب بھی امن عمل آگے بڑھانے کا ایک موقعہ ضرورموجود ہے۔ اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ دو ریاستی حل اب بھی اسرائیل کے بہترین مفاد میں ہے۔
اُنھوں نے عراق، افغانستان اور پاکستان کے لیے سفارتی بجٹ میں کٹوتی لانے سے اجتناب برتنے کو کہا، کیونکہ کسی ایسے عمل کے باعث اِن خطوں کو مستحکم کرنے کی امریکی کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG