رسائی کے لنکس

لیبیا: قذافی کے 42 برس کے آمرانہ دور سے نجات کا باضابطہ اعلان


بن غازی، جشن کا سماں
بن غازی، جشن کا سماں

لیبیا کی عوام نفرت کے جذبات سے بالا تر ہوکر ملک کی تعمیر ِنو کے کام میں جُت جائے : مصطفیٰ عبد الجلیل

لیبیا کے مشرقی شہر بن غازی میں ہونے والی ایک تقریب، جِس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی، لیبیا کے عبوری راہنماؤں نے معمر قذافی کے 42سالہ آمرانہ دورِ حکومت سےآزادی کااعلان کیا۔

قومی عبوری کونسل کے راہنما مصطفیٰ عبد الجلیل نے اتوار کو ایک ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قذافی کے بعد اسلامی قانون ہی لیبیا میں قانون سازی کا مرکزی منبع ہوگا۔ اُنھوں نے لیبیا کی عوام پر زور دیا کہ نفرت کے جذبات سے بالا تر ہوکر ملک کی تعمیر نو کے کام میں جُت جائے۔

جشن مناتے ہوئے لیبیا کے لوگ سڑکوں کے چوراہوں پر نکل آئے۔ وہ لیبیا کا سرخ، سیاہ اور سبز پرچم لہرا رہے تھے جسے اُس بادشاہت کے دور میں اختیار کیا گیا جِس کا قذافی نے 1969ء میں تختہ الٹا تھا۔

بن غازی فروری میں شروع ہونے والی قذافی مخالف بغاوت کا مرکز تھا جِس کا خاتمہ اُس وقت ہوا جب جمعرات کے دِن عبوری حکومت کی فورسز نے سابق لیڈر کے سخت حامیوں کو اُن کے آبائی قصبے سَرت میں شکست دی۔

اپنے تقریر میں مسٹر جلیل نے بغاوت میں کام آنے والے ہزاروں احتجاجی مظاہرین اور اپوزیشن جنگجوؤں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اُنھوں نے نیٹو کے ارکان اور اُن عرب ملکوں کا شکریہ ادا کیا جِنھوں نے لیبیا کے لوگوں کو قذافی کی فورسز کی پُر تشدد کارروائیوں سے تحفظ فراہم کرنے اور باغیوں کی اعانت کی غرض سے گذشتہ مہینوں کے دوران جاری رہنے والی کارروائی میں فوجی طیارے میسر کیے۔
لوگوں کےایک اور ہجوم سے خطاب میں لیبیائی حکومت کےایک عہدے دار نے، جِس نے تنازعے کے شکار افراد کی مدد کی تھی، قذافی کو’اپنے عہد کا فرعون‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب وہ تاریخ کے کوڑے دان کے حوالے ہو چکا ہے۔

XS
SM
MD
LG