رسائی کے لنکس

لیبیا میں سوئیس تاجروں کا مقدمہ ملتوی


سُوئیٹزر لینڈ
سُوئیٹزر لینڈ


لیبیا کے حکام نے سُوئیٹزرلینڈ کے اُس تاجر کی اپیل کی سماعت کو تقریباً دو ہفتے کے لیے ملتوی کردیا ہے، جسے وِیزا سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی پر سزا سنائى جاچکی ہے۔

میکس گولڈی اور ایک اور سُوئیس تاجر راشد ہمدانی کو لیبیا سے باہر جانے سے روک دیا گیا ہے اوروہ پچھلے 18 مہینوں سے طرابلس میں سوئیٹزر لینڈ کے سفارت خانے میں مقیم ہیں۔

انہیں دسمبر میں عدالت میں پیش ہونا تھا، لیکن سماعت کو ملتوی کردیا گیا تھا۔

سُوئیٹزر لینڈ کے ان دونوں شہریوں کونومبر میں ویزا کے قانون کی خلاف ورزی اور ٹیکس ادا نہ کرنے کے الزامات کے تحت 16 ماہ قید اور 1,500 ڈالر جرمانے کی سزا سنائى گئى تھی۔

ان دونوں کو جنیوا میں لیبیا کے لیڈر معمّر قذافی کے بیٹے ہنی بال قذافی کی گرفتاری کے چند ہی روز بعد، جولائى 2008 میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔

لیبیا اس بات سے انکار کرتا ہے کہ دو سوئیس تاجروں اور ہنی بال کی گرفتاریوں کے درمیان کوئى تعلق ہے۔

سوئیس حکومت بار بار دونوں تاجروں کی رہائى کا مطالبہ کرچکی ہے۔ اُس کا کہنا ہے کہ ان دونوں کو اغوا کیا گیا ہے۔

ہنی بال قذافی کی گرفتاری کے بعد لیبیا نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے سوئیٹزر لینڈ کو تیل کی فراہمی بند کردی تھی اور سوئیس بینکوں سے اپنا سرمایہ نکال لیا تھا۔

سوئیس حکام پہلے ہی ہنی بال قذافی اور اُس کی بیوی کے خلاف الزامات ساقط کرچکے ہیں۔ ان دونوں کو کسی گھریلو ملازم کے ساتھ مبیّنہ طور پر بدسلوکی کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا۔

ہمدانی کی ایک الگ اپیل کی سماعت کو 24 جنوری تک ملتوی کیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG