رسائی کے لنکس

لیبیا: امریکہ کی پابندیاں، سلامتی کونسل کا اجلاس


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

امریکی صدر براک اوباما نے لیبیا کے خلاف یک طرفہ پابندیاں عائد کرنے کے ایک حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں جاری تشدد اور عدم استحکام کے باعث امریکہ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے لیے ”غیر معمولی اور غیر روایتی “خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔

عائد کردہ پابندیوں کے تحت لیبیا کے سربراہ معمر قذافی ، ان کے تین بیٹوں، ایک بیٹی اور انتظامیہ میں شامل ممبران کے تمام اثاثوں کو منجمد کردیا گیا ہے۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ پابندیوں کا ہدف قذافی حکومت ہے جب کہ عوام کے اثاثوں کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔

دریں اثناء امریکی سیکرٹری خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ اُن کا ملک جمعے کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی طرف سے لیبیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور عوام پر تشدد کے حکومتی اقدامات کی مذمت کا خیر مقدم کرتا ہے۔

توقع ہے کہ صدر اوباما پیر کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے واشنگٹن میں ملاقات کریں گے جس میں لیبیا میں تشدد کو روکنے کے لیے ممکنہ سفارتی اقدامات پر غور کیا جائے گا۔

دریں اثناء پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ممبر ممالک معمر قذافی کی حکومت کے خلاف مظاہرین پر تشدد اور کریک ڈاؤن کی پاداش میں ممکنہ پابندیاں عائد کرنے پر غور کریں گے۔


XS
SM
MD
LG