رسائی کے لنکس

لاپتا شکاری چھ روز تک چیونٹیاں کھا کر زندہ رہا


پرتھ کے رہائشی، ریگ فوگر ڈے نے چھ روز تک مغربی آسٹریلیا کے وسیع ریگستان میں کھانے اور پانی کے بغیر صرف چیونٹیاں کھا کر اپنی زندگی کی بقا کی جنگ لڑی ہے

آسڑیلیا کے انتہائی گرم اور بنجر ریگستان میں لاپتہ ہوجانے والے ایک شخص کو مقامی پولیس نےچھ روز بعد زندہ تلاش کر لیا ہے۔

پرتھ کے رہائشی ریگ فوگر ڈے نے چھ روز تک مغربی آسٹریلیا کے وسیع ریگستان میں کھانے اور پانی کے بغیر صرف چیونٹیاں کھا کر اپنی زندگی کی بقا کی جنگ لڑی ہے۔

ویسٹرن آسٹریلیا کی پولیس کے مطابق لاپتا شکاری فوگر ڈے منگل کی صبح چھ بجے پولیس کی کھوجی ٹیم کو ملے، جس کے بعد انھیں جان بچانے والے عملے نے ابتدائی طبی امداد مہیا کی اور مائع خوارک پلائی، بعد میں انھیں ہیلی کاپٹر میں ڈال کر علاج کے لیے کیل گورلی کے اسپتال پہنچایا گیا ہے۔

کیل گورلی شہر کے پولیس سپرنٹنڈنٹ اینڈی گریٹ ووڈ نےکہا کہ اس کے پاس چھ روز تک پانی نہیں تھا۔ تاہم، اچھی بات یہ ہے کہ وہ اب بیٹھ کر بات کرنے کے قابل ہے۔

ذرائع کے مطابق، ایک 62 سالہ شخص فوگر ڈے ایک شوقیہ شکاری ہیں، وہ گذشتہ ہفتے اپنے بھائی کے ہمراہ 'گریٹ وکٹوریا ریگستان میں جانوروں کا شکار کھیلنے گئے تھے۔

وہ بدھ کے روز شوٹر کیمپ سےاونٹ کا شکار کرنے نکلے تھے، جس کے بعد وہ لاپتا ہوگئے تھے۔ اس وقت ان کے پاس کھانے پینے کا سامان نہیں تھا، وہ ٹی شرٹ، نیکر اور چپل پہنے ہوئے تھے اور ان کے پاس ان کی رائفل تھی۔

جب وہ جمعرات کی صبح تک واپس لوٹنے میں ناکام رہے تو ان کے بھائی رے نے نزدیکی شہر لیورٹن میں جاکر پولیس کو اس کی گمشدگی کی اطلاع دی۔

مقامی پولیس سپرنٹنڈنٹ اینڈی گریٹ ووڈ نے کہا کہ ایک بڑے پیمانے پر زمینی اور فضائی تلاش کے بعد فوگر ڈے کو اس دور افتادہ علاقے سے تلاش کر لیا گیا ،جس وقت وہ ہمیں ملے وہ شدید پانی کی کمی کی وجہ سے بے جان تھا اور کچھ حواس بھی گنوا بیٹھا تھا۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے تلاش کا کام ترک نہیں کیا تھا اور ہم مسلسل ان کی تلاش کررہے تھے۔ تلاش کرنے والی ٹیم کو پیر کے روز ان کے قدموں کے نشان ملے تھے، جس کے بعد انھیں اس جگہ سے 15 کلومیٹر کےفاصلے پر تلاش کر لیا گیا ،جہاں سے وہ گم ہو گئے تھے۔

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اپنی بقا کے آخری دو دن انھوں نے ایک درخت کے نیچے سیاہ چیونٹیاں کھا کر گزارے ہیں اور یہ ان کے لیے بقا کےحالات تھے ،جس سے وہ پچھلے چھ روز میں گزرے تھے۔

انھوں نے کہا اس بارے میں قیاس نہیں کیا جا سکتا ہےکہ وہ اور کتنے دن زندہ رہ سکتا تھا۔ لیکن، یہ ان کی ہمت اور شاید معجزہ تھا کہ انھوں نے اتنے سخت حالات میں جب تک ممکن ہو سکا خود کو زندہ رکھنے کی کوشش کی۔

فرگ گریڈی کے خاندان نے انھیں ایک تجربہ شکاری بتایا ہے جبکہ ان کی بیوی کا کہنا تھا کہ میں اس کے زندہ بچ جانے کی خبر سن کر خوشی سے رو پڑی تھیں، یہ کیسے ممکن ہے کہ چھ روز تک کوئی بغیر کھانے اور پانی کے زندہ رہ سکتا ہے، یہ ایک معجزہ ہے۔

ویسٹرن آسٹریلیا پولیس کی طرف سے ٹوئٹر پر جاری کی جانے والی تصاویر میں فوگر ڈے کو دھول مٹی میں اٹا ہوا بے سدھ دیکھا جاسکتا ہے۔

گریٹ وکٹوریا ریگستان آسٹریلیا کا سب سے بڑا صحرا ہے، جس کی ریت کا رنگ سرخ ہے اور یہاں مٹی کے ٹیلے ،ریت کے میدان اور خشک نمک کی جھیلیں ہیں لیکن زمین کی سطح پر پانی موجود نہیں ہے۔

بقا کے ماہرین کی طرف سے کیڑے مکوڑوں اور چیوٹیوں کو غذائی اجزاء کے ذرائع مثلاً پروٹین کا ایک اہم ذریعہ کہا جاتا ہے، جبکہ ہمارے اولین آباؤاجداد کی خوراک میں بھی حشرات شامل رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG