رسائی کے لنکس

ملالہ یوسفزئی: غزہ میں اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 50 ہزار ڈالر کا عطیہ


ملالہ یوسفزئی (فائل فوٹو)
ملالہ یوسفزئی (فائل فوٹو)

ملالہ کا کہنا تھا کہ غزہ میں بچے تنازعات اور لڑائی سے بہت متاثر ہوئے اور اس رقم سے بچوں کو "معیاری تعلیم" حاصل کرنے اور یہ جان کر اپنی زندگی جینے میں مدد ملے گی کہ وہ اکیلے نہیں تھے اور لوگ ان کی مدد کر رہے تھے۔

نوبیل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی نے غزہ میں اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 50 ہزار ڈالر رقم عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بدھ کو سویڈن میں "ورلڈ چلڈرن پرائز" حاصل کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ملالہ نے کہا کہ یہ رقم اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے ذریعے فراہم کی جائے گی جس کا مقصد فلسطینی علاقے میں 65 اسکولوں کی تعمیر نو میں مدد دینا ہے۔

ملالہ کو یہ رقم چلڈرن پرائز کے ساتھ بطور انعام دی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں بچے تنازعات اور لڑائی سے بہت متاثر ہوئے اور اس رقم سے بچوں کو "معیاری تعلیم" حاصل کرنے اور یہ جان کر اپنی زندگی جینے میں مدد ملے گی کہ وہ اکیلے نہیں تھے اور لوگ ان کی مدد کر رہے تھے۔

17 سالہ ملالہ یوسفزئی بچوں خصوصاً لڑکیوں کے حق حصول تعلیم کے لیے آواز بلند کرتی چلی آرہی ہیں۔ اکتوبر 2012ء میں انھیں طالبان نے اس وقت فائرنگ کر شدید زخمی کر دیا تھا جب وہ سوات میں اسکول سے اپنے گھر واپس جا رہی تھیں۔

بعد ازاں برطانیہ میں علاج سے صحتیاب ہوکر وہ ان دنوں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ برطانیہ میں ہی مقیم ہیں۔

انھیں رواں سال ہی امن کا نوبیل انعام دسمبر میں دیا جارہا ہے جس کا اعلان رواں ماہ کیا جاچکا ہے۔ وہ ایسی پہلی شخصیت ہیں جنہیں ایک ہی سال میں نوبیل اور ورلڈ چلڈرن پرائز سے نوازا گیا۔

ورلڈ چلڈرن پرائز بچوں کے حقوق سے متعلق خدمات انجام دینے والوں کو دیا جاتا ہے۔ اس انعام کے منتظمین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر لاکھوں بچوں نے اس انعام کے لیے ملالہ کو ووٹ دیا۔

XS
SM
MD
LG