رسائی کے لنکس

ملائیشیا: ذرائع ابلاغ سے منسلک پانچ کارکن گرفتار


صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم "سنٹر فار انڈیپنڈنٹ جرنلزم" نے ان گرفتاریوں پر سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکام کو شائع شدہ مواد غلط معلوم ہوا تھا تو وہ اسے باآسانی ہٹانے کا کہہ سکتے تھے۔

ملائیشیا میں حکام نے ایک نجی نیوز ویب سائیٹ کے پانچ کارکنوں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف بغاوت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

"دی ملائیشین انسائڈرز" کا کہنا ہے کہ تین مدیروں، ایک ناشر اور ایک چیف ایگزیکٹو کو گرفتار کیا گیا اور بظاہر یہ شائع کی گئی اس حالیہ رپورٹ کا ردعمل ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ حکومت نے سخت اسلامی سزاؤں کی اجازت سے متعلق ایک تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

پولیس نے اس ویب سائیٹ کے دفاتر پر پیر کو دیر گئے چھاپہ مارا اور وہاں سے کمپیوٹرز اور دیگر آلات قبضے میں لے کر مدیر اعلیٰ لیونل موریاس، فیچر ایڈیٹر ذولکفلی سولونگ اور ملائی نیوز ایڈیٹر امن اسکندر کو گرفتار کر لیا۔

"انسائڈر" کے مطابق ناشر ہو کے ٹاٹ اور چیف ایگزیکٹو جبار صادق کو منگل کی صبح اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ وضاحت کے لیے پولیس اسٹیشن حاضر ہوئے۔

ان افراد سے نو آبادیاتی دور کے بدنام زمانہ بغاوت ایکٹ کے تحت تفتیش کی جارہی ہے۔ اگر ان پر الزام ثابت ہوتا ہے تو انھیں تین سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی "برناما" نے بھی تین مدیروں کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر "چھوٹی خبریں" شائع کرنے کا شبہ ہے۔ تاحال یہ واضح نہیں کہ خبر کے کونسے مندرجات بغاوت کے زمرے میں تصور کیے جا رہے ہیں۔

25 مارچ کو شائع کی گئی خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ملائیشیا کی نو ریاستوں کے سلطانوں نے حزب مخالف کی طرف سے وفاقی قانون میں تجویز کردہ اس تبدیلی کو مسترد کر دیا ہے جس میں سخت اسلامی سزا یا 'حدود' کی تعزیر کو نافذ کرنے کا کہا گیا تھا۔ حکام نے اس معاملے پر کوئی ردعمل دینے سے انکار کر دیا تھا۔

ملائشیا میں صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم "سنٹر فار انڈیپنڈنٹ جرنلزم" نے ان گرفتاریوں پر سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکام کو شائع شدہ مواد غلط معلوم ہوا تھا تو وہ اسے باآسانی ہٹانے کا کہہ سکتے تھے۔

حزب مخالف کے رہنما تیان چووا نے ٹوئٹر پر کہا کہ یہ گرفتاریاں "صحافت پر ضرب" اور "تمام صحافیوں کو مرغوب کرنے کی کوششوں" کا حصہ ہیں۔ تیان پیپلز جسٹس پارٹی کے نائب صدر ہیں جو کہ خود بھی بغاوت کے الزامات کا سامنا کر چکی ہے۔

پیپلز جسٹس پارٹی کے رہنما اور سابق نائب وزیراعظم انور ابراہیم اغلام بازی (ہم جنس پرستی) کے جرم میں پانچ سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ انور پر عائد کیے گئے الزامات من گھڑت ہیں اور ان کا مقصد سابق نائب وزیراعظم کے سیاسی مستقبل کو تباہ کرنا ہے۔

انور ابراہیم ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق کے اہم حریف ہیں۔

XS
SM
MD
LG