رسائی کے لنکس

افریقی ملک مالی میں ایبولا کا پہلا کیس رپورٹ


فائل
فائل

مالی کے وزیرِ صحت عثمان کونے نے بتایا ہے کہ ایبولا کی پہلی مریض ایک دو سالہ بچی ہے جسے پڑوسی ملک گِنی سے مالی لایا گیا تھا۔

مغربی افریقہ کے ملک مالی میں ایبولا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے جس نے شدت پسندی کا شکار اس افریقی ملک کے حکام کی پریشانیوں میں اضافہ کردیا ہے۔

مالی کے وزیرِ صحت عثمان کونے نے جمعرات کو سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ ایبولا کی پہلی مریض ایک دو سالہ بچی ہے جسے پڑوسی ملک گِنی سے مالی لایا گیا تھا۔

خیال رہے کہ گِنی ایبولا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے مغربی افریقہ کے تین ملکوں میں شامل ہے جہاں اب تک وائرس کے باعث لگ بھگ پونے پانچ ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دیگر دو ملکوں میں لائبیریا اور سیرا لیون شامل ہیں۔

وزیرِ صحت نے بتایا کہ بچی میں وائرس کی ابتدائی علامات کے بعد اسے مغربی شہر کائیس کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپتال میں بچی کو فوری طبی امداد فراہم کی گئی جس کے بعد اس کی حالت بہتر ہے۔

وزیرِ صحت کے بقول بچی کو قرنطینہ میں انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے اور اس کے علاج پر مامور عملے کو وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے ہر ممکن حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔

دریں اثنا امریکہ کے شہر نیویارک میں بھی ایبولا کا ایک کیس رپورٹ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے تاہم حکام نے تاحال اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔

ذرائع ابلاغ میں آنے والی اطلاعات کے مطابق مغربی افریقہ میں خدمات انجام دے کر لوٹنے والے ایک طبی اہلکار کو تیز بخار اور متلی کی شکایت کے بعد نیویارک کے ایک اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔

طبی عملے کا کہنا ہے کہ یہ دونوں علامات ایبولا کی ہیں اور مریض کو انتہائی نگہداشت میں رکھا جارہا ہے۔ تاحال حکام نے مریض میں ایبولا وائرس کی موجودگی کی تصدیق نہیں کی ہے۔

امدادی تنظیم 'ڈاکٹرز ودِ آؤٹ بارڈرز' کا کہنا ہے کہ مریض ایبولا وائرس سے متاثر ہونے والے مغربی افریقی ملکوں میں خدمات انجام دے کر وطن واپس لوٹا تھا۔

تنظیم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نیویارک کے حکام کو طبی اہلکار کی طبیعت کی خرابی سے مطلع کیے جانے کے بعد اسے شہر کے 'بیلے ویو اسپتال' منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG