رسائی کے لنکس

کراچی امن و امان، مزید خطرات کا انتباہ


رحمٰن ملک کے بقول، ’اِس وقت کراچی میں پیش آنے والےواقعات میں طالبان ملوث نہیں، بلکہ بعض کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں جِن کی معلومات صوبائی حکومت کو دی جاچکی ہے‘

وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے ایک بار پھر خبردارکیا ہے کہ آنے والے چند ہفتوں میں کراچی میں امن و امان کی صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

بدھ کو سانحہ کوئٹہ پر ایوان بالا میں خطاب کرتےہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اس وقت کراچی میں پیش آنے والے واقعات میں طالبان ملوث نہیں بلکہ بعض کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں جِن کی معلومات وہ صوبائی حکومت کو دے چکے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے 28جنوری کو بھی وزیر داخلہ نے کراچی سے متعلق اسی قسم کی پیش گوئی کی تھی جو بڑی حد تک پوری ہوئی۔ رحمن ملک نے کراچی اور کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں چارکالعدم مذہبی تنظیموں کے ملوث ہونے کی بھی نشاندہی کی ۔

رحمن ملک کا کہنا تھاکہ انہوں نے پنجاب حکومت کو ان تنظیموں کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے خط لکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب حکومت نے کارروائی نہ کی تو پھر وفاقی حکومت ان کے خلاف کارروائی کرے گی۔

وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کے اس بیان کے بعد آئی جی سندھ فیاض لغاری کی زیر صدارت شہر میں امن وامان سے متعلق ایک اہم اجلاس ہوا جس میں سندھ پولیس کو 35 اور محافظ فورس کو تین گاڑیاں دی گئیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، آئی جی سندھ نے ہدایت کی ہے کہ پولیس ہر زون میں فلیگ مارچ کرے اور حساس مقامات کی سیکورٹی بڑھا دی جائے۔
XS
SM
MD
LG