رسائی کے لنکس

پشاور: افغان طالبان رہنما مولوی رقیب قتل


فائل
فائل

مولوی رقیب افغان بغاوت کے خاتمے کے لیے صدر حامد کرزئی کی انتظامیہ کے ساتھ امن مذاکرات کے حامی تھے۔

پولیس اور شدت پسند ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پیر کی رات گئے نامعلوم مسلح افراد نے پشاور میں سابق افغان طالبان وزیر مولوی عبد الرقیب زخاری کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

مولوی رقیب کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ معتصم آغا جان کے ایک قریبی ساتھی تھے۔ وہ ترکی میں مقیم ایک طالبان رہنما ہیں، جو افغان بغاوت کے خاتمے کے لیے صدر حامد کرزئی کی انتظامیہ کے ساتھ امن مذاکرات کے حامی ہیں۔

جان کا دعویٰ ہے کہ اُنھیں طالبان کے روپوش سربراہ، ملا عمر کی حمایت حاصل ہے۔ تاہم آزادانہ طور پر اِس بات کی کوئی تصدیق نہیں ہو پائی۔

جان نے رقیب کی ہلاکت کو ’اسلام اور افغانستان کے امن و استحکام کے دشمن کی کارستانی‘ قرار دیا۔

اُنھوں نے کہا کہ مہاجرین کے امور کے سابق وزیر بقول اُن کے ’امن کے داعی‘ تھے۔

پاکستان کے اِس شمال مغربی صوبے میں اِس واردات کی ابھی تک کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔

بتایا جاتا ہے کہ اس ماہ کے اوائل میں رقیب ایک اجلاس میں شرکت کے لیے دبئی میں تھے، جہاں جان اور دیگر طالبان رہنماؤں نے افغان امن اور مفاہمتی عمل کی حمایت کے لیے ایک مہم کا آغاز کیا تھا۔

اجلاس میں شریک دیگر افراد کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔

حالیہ مہینوں کے دوران افغان طالبان سے تعلق رکھنے والے متعدد اعلیٰ ارکان کو کوئٹہ میں بھی ہلاک کیا گیا ہے۔
XS
SM
MD
LG